جارح سعودی اتحاد نے یمن کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صنعا پر اپنے فضائی حملے پھر شروع کر دیئے ہیں.
یمن کے مآرب سیکٹر پر یمنی فوج اور مستعفی و مفرور منصورہادی حکومت کے زرخرید جنگوؤں کے درمیان شدید جنگ ہو رہی ہے اور مآرب کے قبائل بھی یمنی فوج کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔
اقوام متحدہ کےجنرل سیکریٹری کے ترجمان نے دوہزار انیس میں شام کے مضافات میں واقع الباغور دیہات میں دسیوں عام شہریوں کے قتل عام کا ذمہ دار قابض امریکی فوجیوں کو قرار دیا ہے۔
یمن پر جارح سعودی اتحاد کے ہوائی حملوں میں 19 عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
عراق میں سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم ایک قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
سردشت پر کیمیائی بمباری سے متاثرہ خاندانوں کی نمائندہ خاتون نے برطانیہ کے وزیر انصاف کے نام اپنے ایک مراسلے میں اس المیے کا شکار افراد کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے مآرب اور الجوف کے رہائشی علاقوں پر چالیس بار بمباری کی۔
جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ میں جنگ بندی کی دو سو بہتر بار خلاف ورزی کی۔ دوسری جانب یمن کی مسلح افواج نے جارحیت کے جواب میں سرزمین سعودی عرب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
جنوبی سعودی عرب میں اہم اور بنیادی تنصیبات پر یمنی فوج نے وسیع جوابی حملے کئے ہیں جن کے دوران یمنی فوج نے ڈرون اور میزائلوں کا استعمال کیا۔
جارح سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف صوبوں کے رہائشی علاقوں پر شدید بمباری کی ہے۔