صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ اور لبنان میں جنگ کے دوران اپنے قریبی ساتھی اور وزیرجنگ یو آوف گولانٹ کو ان کے عہدے سے فارغ کردیا۔
مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کے ٹھکانوں پر حزب اللہ لبنان کے ڈرون حملے کے نتیجہ میں انتہا پسند صیہونی وزیراعظم نتن یاہو کو ایک صیہونے علاقے کا اپنا دورہ ملتوی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
صیہونی حکومت کے ٹی وي چينل گیارہ نے ایک رپورٹ میں ایک باخبر صیہونی ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون حملوں نے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کو وحشت زدہ کردیا ہے۔
ہزاروں صہیونیوں نے نتن یاہو کی اقامت گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جو بعد میں پرتشدد رخ اختیار کرگیا۔
نیتن یاہو اسرائیل میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران صیہونی قیدیوں کے اہلخانہ نے ان کے سامنے احتجاج شروع کردیا جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔ اسرائیلی شہریوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ تو شرم کرو۔
صیہونی وزیر اعظم اور وزیر جنگ پر خوف و لرزہ طاری ہے اور وہ تحریک مزاحمت کے حملوں کے خوف سے محفوظ پناہ گاہوں میں روپوش ہوگئے ہیں۔
سنیچر کی رات دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے صیہونی وزارت جنگ کے سامنے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کیا۔
صیہونی وزیر اعظم کے گھر پر کامیاب ڈرون حملے کے بعد تل ابیب حکام کی حفاظت کے لیے سکیورٹی اقدامات بڑھا دیئے گئے ہیں۔
صیہونی ذرائع نے خبردی ہے کہ حزب اللہ لبنان کے ایک ڈرون طیارے نے قیصریہ میں نیتن یاہو کے گھر کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد بھاری تعداد میں صیہونی پولیس نے نیتن یاہو کے گھر کو محاصرے میں لے لیا ہے۔
نکاراگوئے کے صدر نے صہیونی وزیر اعظم کو ہٹلر قرار دیتے ہوئے غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کی نسل کشی اور جنگی جرائم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔