لیبیا کے قریب بحیرہ روم میں تارکین وطن کی دو کشتیاں الٹنے سے پاکستانیوں سمیت 57 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اٹلی کے ساحل پر دو ہفتے قبل تارکین وطن کی ایک کشتی طوفان کا شکار ہونے کے بعد ڈوب گئی تھی۔ اس تلخ واقعے میں افغانستان و پاکستان سمیت متعدد ممالک کے تارکین وطن شامل تھے۔
بنگلہ دیش میں روہنگیا مہاجرین کے پناہ گزین کیمپ میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 12 ہزار سے زائد افرد بے گھر ہوگئے۔
اٹلی کے ساحل کے قریب ایک کشتی حادثے میں اپنے تارک وطن شہریوں کی موت کے بعد پاکستانی حکومت نے شہریوں کی اسمگلنگ کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
مخلتف ممالک سے تارکین وطن کو یورپ لے جانے والی ایک اور کشتی اٹلی کے ساحل کے قریب چٹانوں سے ٹکرا کر ڈوب گئی جس کے نتیجے میں چند بچوں سمیت کم از کم انسٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
ایک یورپی تحقیقی ادارے نے بحیرۂ روم کے ذریعے یورپ پہنچنے کے خواہشمند پناہ گزینوں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ چار برسوں کے دوران 8 ہزار تارکین وطن ڈوب کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
غیرملکی مہاجرین اور پناہ گزینوں کے سلسلے میں امریکہ کی سابق ٹرمپ حکومت کی سخت پالیسیوں کا شکار ہزاروں بچوں میں سے اب بھی پچیس فیصد اپنے ماں باپ سے دور ہیں۔
یونانی کوسٹ گارڈز نے 20 افراد کی لاشیں سمندر سے نکالی ہیں جو غیر قانوی طور پر یونان میں پناہ حاصل کرنے کی غرض سے کشتی میں سوار ہو کر اُس کے ساحل کی طرف بڑھ رہے تھے۔ کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر ابھی تک لاپتہ ہیں۔
سحر نیوز رپورٹ
افغان مہاجرین نے متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا میں رہائش کی نا مناسب صورتحال کے خلاف اور اپنی سرنوشت کے تعین کیلئے احتجاجی مطاہرہ کیا۔