ایسی اطلاعات ملی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل پوری دنیا میں حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
غاصب اسرائیلی حکومت نے اپنے وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غزہ کے جنوب میں خان یونس اور رفح میں 6 مساجد پر بمباری کی ہے۔
غاصب اسرائیلی حکومت کی فوج نے اپنی وحشیانہ ماہیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند منٹ میں ہی غزہ پٹی کے رہائشی علاقوں پر 50 فضائی حملے کئے ہیں۔
اسپین کی مخلوط حکومت میں شامل پوڈیموس پارٹی نے صیہونی حکومت کے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی ہے اور غزہ کے عام شہریوں کے خلاف اس غاصب حکومت کے جنگی جرائم کو فوری طور پر روکے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمانی فوج اور ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے اعلی کمانڈروں نے اپنی ملاقات میں ایران اور عمان کے درمیان بحریہ کے تعلقات اور علاقے میں امن و استحکام سے متعلق ان کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی استقامت کا سامنا کرنے میں اپنی بے مثال کمزوری کا اعتراف کرلیا ہے۔
ایک صہیونی ذریعے نے مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی فوج کے خلاف فلسطینیوں کی شہادت پسندانہ کارروائی کی خبر دی ہے جس میں کم سے کم ایک صیہونی کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔
غزہ پٹی سے ملبے کے نیچے سے 37 دن کے بعد ایک شیرخواربچے کے زندہ نکالے جانے کی حیرت انگیز خبر موصول ہوئی ہے۔
تحریک حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملے میں اپنے ہی لوگوں کو مارا اور اب ان کی لاشیں لینے کے تیار نہیں ہے۔