اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سجارٹو نے ٹیلی فونی گفتگو میں مغربی ایشیا خصوصا غزہ کی تازہ صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اسلامی ملکوں کی کوشش سے رکیں گے۔
ایران کے اور قطر کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کی رات اپنی ٹیلیفونی گفتگو میں بحران غزہ اور فلسطین کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تل ابیب کےجرائم کا وقت ختم ہورہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور مصر کے وزرائے خارجہ نے فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر ٹیلی فونی گفتگو کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ امریکہ نے گزشتہ تین دن میں ہمیں یہ پیغام دیا ہے کہ وہ جنگ بندی کا خواہاں ہے لیکن عملی طور پر وہ غزہ میں قتل عام اور نسل کشی کی حمایت کر رہا ہے۔
ایران کے صدر اور سعودی عرب نیز بعض دیگر ممالک کے سربراہوں کی درخواست پر اسلامی ملکوں کا سربراہی اجلاس ریاض میں ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے عراق اور عمان کے وزرائے خارجہ سےٹیلی فون پر غزہ کے حالات کا جائزہ لیا اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھنے اور فلسطینی عوام کی نسل کشی فوری طور پر بند کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران اور برازیل کے وزرائے خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور انسانی امداد بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں غیرفوجیوں، خواتین اور بچوں کے قتل عام اور حیاتی اہمیت کی بنیادی تنصیبات کی تباہی کی ذمہ داری صیہونی حکومت کے ساتھ ہی امریکا پر بھی عائد ہوتی ہے۔