ترک افواج نے شام کے شمالی علاقوں پر شدید فضائی حملے کئے اور صوبہ حلب پر گولہ باری کی۔
شام کی فوج نے ترکیہ کی جانب سے زمینی حملے شروع کرنے سے متعلق دھمکی آمیز بیان کے بعد شمالی سرحد پر اپنی فوجی قوت بڑھانے اور جدید ترین ہتھیار بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔
ایران اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور چاووش اوغلو نے منگل کی رات ٹیلی فونی گفتگو کے دوران مختلف مسائل پر گفتگو کی۔
ترکیہ نے شمالی شام کے علاقے الحسکہ کے دیہی علاقوں پر پھر فضائی حملہ کیا ہے۔
ترک فضائیہ نے شام اور عراقی سرحد پر کرد ڈیموکریٹک فورس کے ٹھکانوں پر ایک بار پھر حملے کیے ہیں۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کرد ملیشیا نے شمالی شام کے شہر اعزاز میں ترکیہ اور اس کے آلۂ کاروں کے زیر کنٹرول علاقے میں ان کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔
شام کے صوبہ حسکہ میں واقع واشنگٹن اور قسد دہشت گردوں کے مشترکہ کمان پر ڈرون حملہ ہوا ہے۔
ترکیہ کی وزارت دفاع نے شمالی عراق اور شمالی شام میں پی کے کے کے ٹھانوں پر فضائی حملوں کی خبر دی ہے۔
شام کی حکومت نے ملک میں موجود جارح ترک فوج اور اسکے ہمنوا دہشتگردوں کی طرف سے الحسکہ اور اسکے مضافاتی علاقوں کا پانی بند کرنے کے اقدام کو ایک جنگی جرم قرار دیا ہے۔
شام میں دہشت گرد گروہوں جبہ النصرہ (تحریر الشام) اور ترکی کی حمایت یافتہ تھرڈفورس کے درمیان لڑائی میں 27دہشت گرد جہنم واصل ہوجانے کی خبر ہے۔