حزب اللہ لبنان نے صیہونی حکومت کے کمانڈ سینٹر پر ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔
غاصب اسرائیلی فوج نے آج ایک فلسطینی نوجوان کی لاش کو ٹینک سے کچل دیا۔
غزہ کے عوام کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کی مذمت میں دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ یمن، اردن، لبنان اور بحرین کے عوام نے ایک بار پھر وسیع پیمانے پر مظاہرے کئے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہزاروں فلسطینیوں نے صیہونی حکومت کی طرف سے عائد تمام پابندیوں کے باوجود مسجد الاقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔
انصار اللہ یمن کے رہنما سید عبد الملک الحوثی نے کہا ہے کہ صیہونی دشمن، امریکہ کی حمایت اور تعاون، اور عربوں کی تحقیر کے ساتھ اپنے جرائم، جاری رکھے ہوئے ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیرجنگ نے غزہ جنگ میں صیہونی فوجیوں کو پہنچنے والے بھاری جانی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے آج تک ہرگز ایسی جنگ نہیں دیکھی اور پچھتر برسوں سے ایسی صورت حال کا سامنا نہیں کیا۔
حزب اللہ لبنان نے شبعا کی مقبوضہ اراضی میں واقع "الرمثا" اور "زبدین" علاقوں میں نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
غزہ پٹی میں شہریوں کے قتل پر احتجاج کرتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان کی ڈیموکریٹ رکن Madeleine Dean نے نسل کشی کرنے والی غاصب اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کو بے ایمان اور جھوٹا قرار دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی شاخ عزالدین القسام بریگیڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کے خلاف غاصب فوج کے جرائم کے جواب میں اس نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی مجاہدین نے غزہ کے جنوبی علاقے میں صیہونی فوجیوں پر کاری ضرب لگائی ہے جس کے دوران صیہونی فوج کے متعدد مرکاوا ٹینک تباہ اور کئی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔