اسکاٹ لینڈ، لندن اور تیونس میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک بار پھر فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کرکے غزہ میں دائمی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک صہیونی خاخام نے غزہ پر زمینی حملے میں صیہونی فوجیوں کو پہنچنے والے وسیع نقصانات کا اعتراف کیاہے۔
ایران نے کہا ہے کہ یورپی حکمرانوں کے نزدیک انسانی حقوق نام کی کوئی چیز بھی اہمیت نہیں رکھتی ہے۔
غاصب اسرائیلی میڈیا نے غزہ کی پٹی میں صیہونی قیدیوں کے ساتھ فلسطینی مزاحمت کاروں کے انسان دوستانہ رویہ کا اعتراف کیا۔
اطلاعات کے مطابق صیہونی قیدیوں کے دوسرے گروپ کی آج رہائی ہونی تھی لیکن صیہونیوں کی رخنہ اندازی رہائی میں تاخیر کا سبب بن گئی۔
نشرہونے کی تاریخ 25/ 11/ 2023
فلسطین کے حامی مظاہرین نے امریکا کی صیہونی لابی ایپک کی جانب سے صیہونی حکومت کی بے دریغ اور غیر مشروط حمایت کو غزہ میں ہزاروں معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام کے عوامل میں شمار کیا۔
غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت میں چھیاسٹھ صحافی اور نامہ نگار بھی شہید ہوئے ہیں۔
سرایا القدس بٹالین نے اعلان کیا ہےکہ ہم جنگ بندی سمجھوتے کے پابند ہیں لیکن دشمن کی جانب سے کسی بھی طرح کی معاہدے کی خلاف ورزی کا سخت جواب دیں گے
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما خالد مشعل نے تحریک استقامت کی صورت حال کو بہتر بتاتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی دشمن اپنے مقاصد کے حصول میں ناتواں رہا ہے۔