غزہ میں دائمی جنگ بندی ہونی چاہئیے: اقوام متحدہ اورعالمی ادارے
اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی اداروں اور تنظیموں نے غزہ میں دائمی جنگ بندی اور عوام تک وسیع امداد رسانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش نے افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسیٰ فاکی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ میں مکمل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر ہونے والی عارضی جنگ بندی، اس خطے کی بنیادی مشکلات کا حل نہیں ہے-
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ اسی لئے ہم انسانی بنیادوں پر ایسی جنگ بندی کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں جو قیدیوں کی غیر مشروط اور فوری رہائی کا باعث بنے اور غزہ کے تمام لوگوں تک موثر انسانی امداد کی فراہمی کو ممکن بنائے-
صیہونی حکومت کے نام اپنے پیغام کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں گوتریش نے کہا کہ میرا پیغام بالکل واضح ہے، انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک سنگین انسانی صورتحال سے دوچار ہیں ۔ ہم یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی چاہتے ہیں اور غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع ضروری ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ نے بھی بریسلز میں اس فوجی تنظیم کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ نیٹو کے وزرائے خارجہ نے مغربی ایشیا کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ میں وقفے اور جنگ بندی میں توسیع کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے عبوری جنگ بندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں وقفے سے قیدیوں کی ایک تعداد کو رہائی ملی اور غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کا موقع دستیاب ہوا۔
کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ ، امریکا اور جاپان پر مشتمل گروپ سات اور یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ کے مشترکہ بیان میں بھی جنگ بندی میں توسیع اور سبھی قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔