عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی موجودہ ویکیسینز کو اومیکرون ویریئنٹ کے مقابلے میں بھی موثر قرار دیا ہے۔
دنیا بھر میں تباہی مچانے والی کورونا وائرس کے اثرات آہستہ آہستہ کم ہو رہے تھے اور زندگی کی رونقیں بحال ہو رہی تھیں تاہم ایک مرتبہ پھر افریقی کورونا وائرس او میکرون سے لوگ پریشان ہو گئے۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے کہا ہے کہ دولتمند ممالک صرف اپنی قوموں کے مفادات پر توجہ دیتے ہیں اور موجودہ سخت حالات میں ان ممالک کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
ہندوستان میں اومیکرون میں 21 افراد مبتلا پائے گئے جس کے بعد سے اس ملک میں تشویش کی لہر دنوڑ گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے اڑتیس ملکوں میں اومیکرون ویریئنٹ کے معاملات سامنے آنے اور اس ویریئنٹ کے بڑھنے و پھیلنے کی تصدیق کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ کورونا کی اس نئی قسم کے نتیجے میں ابھی کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
امریکی صدر نے ملک میں کووڈ-19 کی نئے ویریئنٹ اومیکرون کے کیسز کےپیش نظر سخت سفری قوانین کا اعلان کیا ہے۔
ہندوستان میں کورونا انفیکشن سے ایک مرتبہ پھر مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
او میکرون امریکہ پہنچ گیا جس کے بعد امریکیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
کورونا کی نئی قسم سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اومیکرون کے نام سے نئے ویرینٹ نے عالمی سطح پر کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے کی گئ کوششوں کو مشکوک بنا دیا ہے کیونکہ یہ قسم انتہائی موذی ہے ۔