تل ابیب میں ہزاروں افراد نے نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر کے صیہونی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے امید ظاہر کی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا قیام عمل میں آنے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کا تبادلہ بھی انجام پائے گا۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر تل ابیب میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاج کیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے منگل کی شب ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ اس تحریک نے غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر مثبت اشارے دیئے ہیں اور اس منصوبے کا جواب قطر اور مصر کے حکام کو فراہم کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں نیتن یاہو کے خلاف جاری مظاہروں کے سلسلے میں صیہونی قیدیوں کی رہائي کے سمجھوتے کے جلد سے جلد حصول کے مطالبے سے متعلق غاصب صیہونیوں نے تل ابیب کے مرکز میں اجتماع کیا۔
قطر کے وزیر خارجہ عبدالرحمن آل ثانی نے کہا ہے کہ حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے۔
تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے مشیر طاہرالنونو نے پیر کی رات کو کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی، خطے میں کسی بھی کارروائی کے لیے ایک شرط اور پیش خیمہ ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے لئے آج پیرس میں نئے مذاکرات کا آغاز ہوگا۔
ہزاروں افراد نے تل ابیب میں مظاہرہ کرکے اقتدار سے نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
القسام بریگیڈ نے غزہ میں اسرائیلی جنگی قیدیوں کا پیغام نیتن یاہو کی حکومت کےلئے نشر کردیا ہے۔