میانمار کی فوج نے بیک وقت 20 ہزار سے زیادہ قیدیوں کو جیلوں سے رہا کر دیا ہے۔
سری لنکا کی حکومت کا تختہ پلٹنے والوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے: یورپی یونین
میانمار میں مظاہروں کو روکنے کیلئے مارشل لا نافذ کر دیا گیا۔ مظاہروں پر پابندی ہوگی جبکہ رات 8 بجے سے لیکر صبح 4 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔
میانمار کے سب سے بڑے شہر یانگون کے عوام فوجی بغاوت کے خلاف کئے جانے والے احتجاج میں شامل ہو گئے ہیں۔ جبکہ میانمار کی فوجی حکومت نے پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس منقطع کر دی ہے۔
میانمار میں سابق حکمراں جماعت سے وابستہ افراد کے خلاف فوج کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک ایک بیان میں میانمار میں ہنگامی حالت کے نفاذ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کئی عشروں تک میانمار یا برمہ میں تاناشاہی حکومت کا تجربہ رکھنے والی ملکی فوج نے قریب ایک دہائی کے بعد ایک بار پھر ملک کی باگڈور اپنے ہاتھ میں لے لی۔
علاقائی اور عالمی بحرانوں کے تعلق سے جوبائيڈن کی خارجہ پالیسی میں تبدیلیوں کے کچھ ابتدائی اشارے ملے ہیں۔
میانمار کے عوام نے ینگون سمیت ملک کے دیگر شہروں میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔
روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والی حکومت کے خلاف کوئی مؤثر اقدام نہ کرنے والے اقوام متحدہ نے میانماری فوج کے ہاتھوں حکومت کا تختہ الٹ دئے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔