غزہ میں شہدائے الاقصی اسپتال کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ اگر آنے والے گھنٹوں میں اس اسپتال کے لیے درکار ایندھن فراہم نہ کیا گیا تو ایک انسانی اور طبی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔
غزہ پٹی کے مختلف علاقے بالخصوص رفح شہر کے مشرقی علاقے پر غاصب صیہونی حکومت کے فضائی، زمینی اور سمندری حملے جاری ہیں جن کی زد میں آکر اب تک درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
افغانستان کے شہر فیض آباد میں سڑک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں اُس وقت دھماکہ ہوگیا جب وہاں سے طالبان فوج کی گاڑیوں کا قافلہ گزر رہا تھا۔
سات اکتوبر سے اب تک غزہ کی زمینی جنگ میں مزاحمتی فورسیز کے ساتھ لڑائی میں تین ہزار تین سو پانچ صیہونی فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہيں ۔
یورپی کمیشن کے ترجمان نے غزہ پٹی میں اجتماعی قبریں ملنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے ناصر اسپتال میں سیکڑوں مریضوں ، زخمیوں اور میڈیکل عملے کی اجتماعی قبریں ملنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم نسل کشی کا کھلا مصداق ہے۔
آزاد ڈاکٹروں کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت غزہ میں حفظان صحت کا نظام چوپٹ کر کے غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے اور اسپتالوں کو تباہ کر کے علاج و معالجہ کرنے کی ان کی توانائی اور وسائل ختم کر رہی ہے۔
غزہ کے اسپتال الشفا کے محاصرے کے دوران غاصب صیہونی فوجیوں نے کم سے کم تین سو فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
غزہ میں فلسطینی حکومت کے اطلاع رسانی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ الشفا اسپتال کے اطراف میں اب تک چار ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم میں اضافہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس علاقے میں صیہونی فوجیوں کے اقدامات کو روکیں۔