پاکستان میں آزادی مارچ اور دھرنے کے لئے بنائی جانے والی اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے دھرنا اور مارچ جاری رکھنے اور حکومت پر دباؤ بڑھادینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان میں حزب اختلاف کے آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمن نے مطالبات پورے کرنے کے لئے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا ہے۔ جمیعت علمائے اسلام ف نے اسی کے ساتھ احتجاج کو پورے ملک میں پھیلادینے کی دھمکی دی ہے۔
اسلام آباد میں آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمن اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور ممتاز سیاستداں چودھری پرویز الہی کے درمیان چوبیس گھنٹے میں تیسری ملاقات ہوئی ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر کو معافی دینا ملک کے ساتھ خیانت ہے۔
جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور آزادی مارچ کے قائد مولانافضل الرحمن کی قیادت میں حزب اختلاف نے حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
حزب اختلاف کے آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمن نے پیر کو دو پہر ایک بجے، کل جماعتی کانفرنس بلالی ہے ۔
پاکستان میں حزب اختلاف کی اکثر جماعتوں نے آزادی مارچ اور دھرنے کے تعلق سے جمیعت علمائے اسلامی کے پلان بی کی مخالفت کردی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے آزادی مارچ کے شرکا دوسرے روز بھی پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ فضل الرحمان اسلام کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں لیکن انہیں ڈیزل کا پرمٹ دو فضل الرحمان کا اسلام مٹ جاتا ہے۔