صیہونی میڈيا ذرائع نے آج پیر کو رفح سرحد پر غاصب صیہونی فوج اور مصری فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی خبر دی ہے۔
اقوام متحدہ میں مصر کے نمائندے نے کہا کہ غزہ کی صورتحال قحط کی حد تک پہنچ چکی ہے۔
اسرائیل کی ایک ویب سائٹ نے رفح پر حملے اور اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ مصری فوجی حکام کی ملاقات کی اچانک منسوخی کی وجہ، مصر اور صیہونی حکومت کے تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ قرار دیا ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری ، شہر رفح پر صیہونی حکومت کی یلغار روکنے میں ناکام رہی ہے-
صیہونی فوج نے آج صبح مصر سے ملحقہ غزہ پٹی کے جنوبی علاقے میں واقع رفح گزرگاہ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
مصر کی الازہر یونیورسٹی نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کرکے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف بھیانک جرائم کی وجہ سے صیہونی حکومت کو فوری طور پر سزا دی جانی چاہیے۔
مصر ، اردن ، مراکش ، امریکہ ، برطانیہ اور تیونس میں غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی اور جرائم کے خلاف اور فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرے ہوئے ہيں۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے دعوی کیا ہے کہ قاہرہ میں عرب اتحادیوں سے گفتگو کے بعد جنگ بندی مذاکرات کے سلسلے میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے اور غزہ میں فوری و پائدارجنگ بندی پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات اسرائیل کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے بے نتیجہ ختم ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ مصر نے تل ابیب کو دھمکی دی کہ وہ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدہ معطل کر دے گا۔