امریکہ نے غزہ میں بین الاقوامی فورس کی دو سالہ حکومت پر مبنی قرارداد پیش کردی
اطلاعات کے مطابق امریکہ نے غزہ میں بین الاقوامی فورس کی حکومت کے لیے ایک قرارداد سلامتی کونسل کے بعض اراکین کو پیش کی ہے۔ اس قرارداد کے مطابق اس بین الاقوامی فورس کی حکومت کی مدت 2 سال معین کی گئی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ایکسیوس نیوز ویب سائٹ کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بعض اراکین کو ایک قرارداد کا مسودہ بھیجا ہے جس میں اس نے غزہ میں کم از کم 2 سال کے مشن کے ساتھ ایک بین الاقوامی فورس کے قیام کی تجویز ہے۔
ایکسیوس کی رپورٹ میں اس قرارداد کو "حساس لیکن غیر خفیہ" قرار دیا گیا ہے اور قرارداد میں بین الاقوامی فورس میں شریک امریکہ اور دیگر ممالک کو غزہ پر حکومت کرنے اور سنہ 2027 کے آخر تک سیکورٹی فراہم کرنے کے وسیع اختیارات دیئے گئے ہیں۔ قرارداد کے مطابق اس مدت کے بعد مشن میں توسیع کا امکان ہے۔
ایک امریکی عہدے دار نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گيا ہے، ایکسیوس کو بتایا کہ قرارداد کا مسودہ آنے والے دنوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین کے درمیان ہونے والی بات چیت کی بنیاد بنے گا، جس کا مقصد آنے والے ہفتوں میں بین الاقوامی فورس کے قیام اور جنوری تک اسے غزہ بھیجے جانے پر ووٹنگ کرانا ہے۔
امریکی عہدے دار نے یہ بات زور دے کر کہی کہ انٹرنیشنل سیکورٹی فورس ایک ایگزیکٹو فورس ہوگی، امن فوج نہیں، یہ فورس کئی ممالک پر مشتمل ہو گی اور اسے "امن کمیشن" کی مشاورت سے تشکیل دیا جائے گا۔ امریکی عہدے دار کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اس فورس کی سربراہی وہ خود کریں گے۔
ایکسیوس کے مطابق "انٹرنیشنل سیکیورٹی فورس" پر اسرائیل اور مصر کے ساتھ غزہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانے، شہریوں اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی گزر گاہوں کی حفاظت کی ذمہ داری ہوگی۔