اسرائيلی فوجیوں نے غزہ پٹی میں گھناؤنی حرکت کرتے ہوئے 150 شہیدوں کی لاشیں قبروں سے نکال کر لے گئے۔
غزہ پٹی میں غاصب اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان جنگ کے دوران مزید 9 اسرائیلی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔
غاصب اسرائیل کے ایک تحقیقی مرکز کی طرف سے جاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بین الاقوامی پیمانے پر اسرائیل حامی مظاہروں کے مقابل اسرائیل مخالف مظاہروں میں 12 گنا اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ نےاعلان کیا ہےکہ غزہ پر جارح صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک جو پناہ گزیں رفح شہر میں داخل ہوئے ہيں ان کی تعداد تقریبا دس لاکھ ہوگئی ہے-
یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی حمایت میں امریکا نے بحیرہ احمر میں اپنی عسکریت پسندی سے بین الاقوامی جہازرانی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے علاقائی دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ امید ہےکہ امریکہ کو غزہ کے عوام کے قتل عام کی حمایت کرکے اپنی غلطیوں کا اندازہ ہوگیا ہوگا۔
حماس کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ غزہ پر حملوں کا جاری رہنا اور غزہ سے باہر تحریک استقامت کے لیڈران کا دہشت گردانہ قتل مزاحمتی جذبے کی تقویت کرے گا اور صیہونی حکومت کی شکست میں تیزی لائے گا۔
غزہ میں جنگ ایسے میں اپنے چوتھے مہینے میں داخل ہوگئی ہے کہ اس علاقے پر غاصب صیہونی حکومت کے ہوائی اور توپخانے کے حملے بدستور جاری ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ بیروت کے جنوبی مضافات میں حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری کے خون کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔
غاصب و جابر اسرائیلی حکومت کے اپوزیشن لیڈر نے غاصب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی کابینہ کے اجلاس کی خبریں شرمناک ہیں۔