Jul ۲۰, ۲۰۲۴ ۰۸:۵۸ Asia/Tehran

عالمی عدالت انصاف نے ایک علیحدہ اور خودمختار ریاست کے قیام کو فلسطینیوں کا اصولی حق قرار دے دیا۔

سحرنیوز/دنیا: موصولہ رپورٹ کے مطابق دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف نے فلسطینیوں کے علاقوں پر جاری اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں شہریوں کے تحفظ کا پابند ہے۔ وہ فلسطینیوں کے مقبوضہ علاقوں کے وسائل غصب کر رہا ہے۔ عالمی عدالت انصاف کا کہنا تھا کہ اس عدالت کو اسرائیل کے زیرقبضہ علاقوں پر رائے دینے کا حق حاصل ہے۔ اسرائیل نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
عالمی عدالت انصاف نے اپنے حکم میں واضح طور پر کہا کہ یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کی جائیدادوں پر قبضے سے اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ آئی سی جے نے کہا اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے شہریوں کو زبردستی بے دخل کرنا سنگین عمل ہے اور اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر جبری قبضہ کر کے اجارہ داری قائم کرنا جنیوا معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ ہمیں ملنے والے دلائل کے مطابق اسرائیل مغربی کنارے پر زبردستی اپنا تسلط قائم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ آئی سی جے نے کہا اسرائیل کی پالیسیوں اور کارروائیوں نے فلسطینیوں کے لیے حق خود ارادیت کے حصول کو انتہائی دشوار کر دیا ہے۔ آئی سی جے نے کہا اسرائیل کا فلسطینیوں کے ساتھ برتاؤ نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے زمرے میں آتا ہے۔
عدالت سمجھتی ہے کہ قابض اسرائیلی حکومت فلسطینی قوم کو خود مختاری سے روک نہیں سکتی۔ عالمی عدالت نے کہا اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے جلد از جلد اپنے قبضے کا خاتمہ کرے۔ عدالت نے کہا اسرائیل فلسطینیوں کے علاقوں پر غیر قانونی طریقے سے موجود ہے۔ عدالت اسرائیل کی طرف سے انیس سو سڑسٹھ کی حد بندی بشمول مشرقی بیت المقدس کی آبادیاتی تبدیلی کو تسلیم نہیں کرتی۔ آئی سی جے نے کہا تمام ممالک فلسطینیوں کو خود مختاری کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کا ساتھ دینا چاہیے۔

ٹیگس