پاکستان میں ایک سیکیورٹی آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب دہشت گرد کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر پاکستانی فوجیوں اور کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے درمیان تصادم میں چار پاکستانی فوجی مارے گئے ہیں۔
طالبان نے پاکستان کے خلاف سرحد پار حملے کرنے والے 200 مسلح افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ دہشت گرداور کالعدم تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی کا اڈہ افغانستان میں ہے اور وہ وہاں سے پاکستان کے اندر حملہ کرتی ہے۔
ایک سینئر امریکی سفارتکار نے تحریک طالبان پاکستان کو علاقائی استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے پانچ دہشت گرد کوئتہ کے علاقے اغبرگ میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امریکی افواج، افغانستان سے انخلاء کے وقت جو سازوسامان اور ہتھیار پیچھے چھوڑ گئی ہیں وہ سب دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گئے ہیں۔
پاکستان کے انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ نے کوئٹہ اور واشوک اضلاع میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں 8 دہشت گردوں کے مارے جانے کی خبر دی ہے۔
افغان عبوری حکومت نے باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی- ف) کے ورکرز کنونشن کے دوران ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی ایک مانیٹرنگ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان القاعدہ کے ساتھ انضمام کی کوشش کر سکتی ہے۔