Jun ۲۶, ۲۰۱۹ ۱۰:۰۲ Asia/Tehran
  • رہبرمعظم اور سپاہ پاسداران پر پابندیوں کا پاک و ہند کے ذرائع ابلاغ میں انعکاس

رہبرمعظم انقلاب اسلامی اور سپاہ پاسداران کے کمانڈروں پر امریکی پابندیوں کا پاک و ہند کے ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پرانعکاس ہوا ہے۔

پہلے پاکستان سے شائع ہونے والے اخبار ایکسپریس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

ایکسپریس کی شہ سرخی: خامنہ ای پر پابندیاں احمقانہ اور وائٹ ہاؤس کے ذہنی اپاہج ہونے کا اظہارہے : ایران

ایکسپریس لکھتا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے تازہ پابندیوں کے اعلان کے بعد سرکاری ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری برداشت کو بزدلی یا امریکا سے خوف زدہ ہونا نہ سمجھا جائے، اپنے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے مزید کہا کہ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی کوئی جائیداد بیرون ملک موجود نہیں نہ ہی انہیں امریکا میں رہنے کی کوئی تمنا ہے اس لیے اُن پر امریکی پابندیاں احمقانہ پن کے سوا اور کچھ نہیں۔

صدر حسن روحانی مزید کہا کہ امریکا ڈپریشن کا شکار ہے اور اس تناؤ میں بے سر وپا اقدامات کر رہا ہے جو خود اس کی سبکی کا باعث بن رہے ہیں اور صاف ظاہر ہو تا ہے کہ وائٹ ہاؤس ذہنی طور پر اپاہج ہوگیا ہے۔

اور اب روزنامہ جنگ کی شہ سرخی:وائٹ ہاؤس ذہنی بیمار ہے: روحانی

اخبار جنگ لکھتا ہے کہ ایران نے امریکہ کی جانب سے رہبرِاعلیٰ آیت اللہ العظمی علی خامنہ ای اور دیگر اعلیٰ حکام پر عائد کی جانے والی سفری پابندیوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان پابندیوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارت کاری کا راستہ بند ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے حالیہ امریکی پابندیوں پر اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ جھوٹ بول رہا ہے کہ وہ مذاکرات چاہتا ہے۔ حسن روحانی نے صدر ٹرمپ کی پالیسی کو جنجھلاہٹ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کو ʼذہنی بیمار کہا۔ایرانی صدر نے کہا کہ رہبرِ اعلیٰ کے خلاف پابندیاں بے کار ثابت ہوں گی۔ انھوں نے خبردار کیا کہ جو لوگ ان کے وزیر خارجہ کو نشانہ بنا رہے ہیں وہ سفارت کاری کا راستہ بند کر رہے ہیں۔

اور اب ہندوستان کی وب سائٹ اور اخبارات پہلے یو این آئی کی شہ سرخی:

ایران نے امریکہ کی تازہ ترین پابندی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا

ایران نے ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی تازہ ترین پابندی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای پر پابندی عائد کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ڈپلومیسی کے راستے کو مکمل طور سے بند کرنا ہے۔

ایران نے کہا ہے کہ ملک کی قیادت کے خلاف امریکی پابندیوں سے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیں گے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے پیر کے دن ایران کے اعلی لیڈروں بشمول رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای پر سفری اور اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 

ٹیگس