Mar ۰۶, ۲۰۲۲ ۰۷:۳۲ Asia/Tehran
  • یوکرین کی حمایت میں یورپ میں مظاہرے

یورپ کے مختلف شہروں اور علاقوں میں یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کی مذمت میں اعتراضات اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

24 فروری کو روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے روس کے قومی چینل پر خطاب کرتے ہوئے دونباس کے علاقے میں ایک فوجی آپریشن کے آغاز کی خبر دی تھی اور یوکرین کی فوج سے کہا کہ وہ اپنے اسلحوں سے دستبردار ہو کر اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔

یوکرین کے خلاف روس کے فوجی آپریش کی مذمت میں روز بروز عالمی سطح پر عوامی رد عمل کے ساتھ ساتھ سفارتی دباؤ اور پابندیوں کے نفاذ میں شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے کے تحت فرانس لندن اور جرمنی میں لوگ سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے یوکرین کے خلاف جاری جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ہونے والے مظاہرے میں یوکرین کے سفیر وادیم اوم لچنکو بھی شریک تھے۔ برطانوی دارالحکومت لندن میں بھی سکیڑوں لوگوں نے اجتماع کر کے روس سے یوکرین کے خلاف جنگ روکنے کا مطالبہ دہرایا۔ مظاہرین ایسے بینر اور پلے کارڈ ہوئے تھے جن پر "یورپ کا بچاؤ کرو، یوکرین کی مدد کرو"، "پوتین کو روکو، جنگ کا خاتمہ کرو" جیسے نعرے درج تھے۔

جرمن شہر ہیمبرگ میں بھی دسیوں ہزار مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر یوکرین جنگ کو روکے جانے کا مطالبہ کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دنیا کے متعدد ممالک اور بہت سے سیاسی مبصرین نے یوکرین جنگ کو امریکہ اور نیٹو کی اشتعال انگیز توسیع پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ٹیگس