May ۰۶, ۲۰۲۲ ۰۰:۳۰ Asia/Tehran
  • کیا پوتن نے اسرائیل سے معافی مانگ لی؟

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے صدر نے اپنے وزیر خارجہ کے اس بیان پر معافی مانگ لی ہے کہ ہٹلر یہودیوں کا خون تھا۔

فارس نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی وزیر اعظم نفتالی کے دفتر نے دعوی کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے بیان کی وجہ سے معافی مانگ لی ہے۔

کریملن ہاوس کے بیان میں پوتن کی جانب سے کسی بھی طرح کی معافی کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔  بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کی فتح کا جشن منانے سے پہلے، جو اسرائیل اور روس میں 9 مئی کو منایا جاتا ہے، ولادیمیر پوتن اور نفتالی بینیت نے دونوں فریق کے لیے اس دن کی خصوصی اہمیت پر زور دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تاریخ ان برسوں کی تاریخی سچائی کی عکاسی کرتی ہے اور ہولوکاسٹ کے متاثرین سمیت مرنے والوں کی یاد دہانی کراتی ہے۔  

روسی صدر نے اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ حراستی کیمپوں اور یہودی بستیوں میں تشدد اور مارے جانے والے 60 لاکھ یہودیوں میں سے 40 فیصد سوویت شہری تھے، اسرائیل میں رہنے والوں کے لیے صحت اور تندرستی کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اٹلی کے ٹی وی چینل زونا بیانکا سے گفتگو میں اس سوال کے جواب میں کہ روس کس طرح یوکرین کو نازیوں سے  پاک کرنا چاہتا ہے جبکہ اس ملک کے عوام نے خود ایک یہودی صدر کو منتخب کیا تھا، کہا کہ تو اگر زیلنسکی یہودی ہوئے تو کیا ہوگا؟ "یہ حقیقت یوکرین میں نازی عناصر کے وجود کی نفی نہیں کرتی۔ میرا ماننا ہے کہ ہٹلر کی رگوں میں بھی یہودیوں کا خون تھا اور کچھ بدترین یہودی مخالف خود یہودی ہی ہیں۔

ٹیگس