انسانی حقوق کو سامراجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی مذمت
یورپ میں زیر تعلیم ایرانی طلبہ تنظیموں کے وفاق نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں خاتون فلسطینی رپورٹر کی شہادت پر مغربی حلقوں کی خاموشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایرانی طلبہ تنظیموں کے وفاق کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں آیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے جان بوجھ کر شیرین ابو عاقلہ کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا ہے مگر افسوس ہے کہ اس واقعے پر یورپی ملکوں، انسانی حقوق کے اداروں، یورپی سوشل میڈیا اور صحافیوں کی حامی تنظیموں نے معنی خیز خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ اگر ایسا واقعہ کسی یورپ مخالف ملک میں انجام پاتا تو اسے جنگی جرم قرار دیا جاتا اور سنگین پابندیوں کا بہانہ بن جاتا مگر افسوس کہ شیرین ابو عاقلہ کے قتل کے بارے میں یورپی یونین نے چپ سادھ رکھی ہے۔
یورپ میں زیر تعلیم ایرانی طلبہ تنظیموں کے وفاق کے جاری کردہ بیان کے مطابق، یورپی ممالک یمن، فلسطین اور افغانستان سے لے کر یوکرین تک، دنیا میں رونما ہونے والے مختلف واقعات و حوادث میں، اپنے سامراجی مفادات کو انسانی جانوں پر ترجیح دیتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور مغربی ملکوں کی جانب سے انسانی حقوق کے معاملات کو اپنے سامراجی مقاصد کے لیے بطور ہتھکنڈہ استعمال کیا جا رہا ہے جس کے باعث انسانی حقوق کا عالمی چارٹر اپنے مقاصد پورے کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کو بدھ کے روز اس وقت گولیاں مار دی تھیں جب وہ جنین شہر پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے کی کوریج کے لیے وہاں موجود تھیں اور انہوں نے پریس کی مخصوص جیکٹ بھی پہن رکھی تھی۔