مغرب کو روس کو شکست دینے کا خواب دیکھنا بند کر دینا چاہئے
سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کیسنجر کے اس بیان پر بہت بحث ہو رہی ہے جس میں انہوں نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کی جنگ میں روسی افواج کو شکست دینے کا منصوبہ ترک کر دے کیونکہ اس کے مستقبل میں یورپ کی سلامتی کے لیے بہت خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
برطانوی اخبار ٹیلیگراف میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ڈیووس میں تقریر کرتے ہوئے کیسنجر کا کہنا تھا کہ سامنے موجود لمحات کے بہاؤ میں آکر روس کی پوزیشن کو بھول جانا بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
کیسنجر نے کہا کہ روس 400 سال تک یورپ کا بنیادی حصہ رہا ہے اور اس نے ہمیشہ بحران کے وقت طاقت کے توازن کو برقرار رکھا ہے، یہ قدیمی رشتہ یورپی رہنماؤں کے ذہنوں سے نہیں نکلنا چاہیے اور انہیں روس کو چین کا مستقل پارٹنر بننے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے۔
کیسنجر کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کو طولانی نہ ہونے دینا چاہئے، مغربی ممالک چاہئے کہ یوکرین کو روس کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو ماہ کے اندر مذاکرات شروع ہو جائیں تاکہ حالات اس نہج پر نہ پہنچیں جہاں ان پر قابو پانا ناممکن ہو جائے۔
اس تجویز کے جواب میں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا کہ جب تک روس 24 فروری کے بعد اپنے قبضے میں لیے گئے تمام علاقے واپس نہیں کر دیتا تب تک کچھ نہیں ہوگا۔ زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ کوئی بھی بات چیت 24 فروری سے پہلے کی صورتحال کے بحال ہونے کے بعد ہی ہوگی۔ زیلنسکی نے کہا کہ آج دنیا یوکرین کے گرد متحد ہے۔