روس کے مقابلے میں امریکہ کی پسپائی، پابندیوں میں نرمی کر دی
امریکہ کی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ روس کے ساتھ کیمیکل کھاد، خوراکی اشیا، آئل سیڈز، دواؤں اور طبی وسائل کے معاملات کئے جانے کی اجازت ہے۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق روس کے ساتھ سیاسی کشیدگی کے باوجود امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں روس کے خلاف پابندیوں میں نرمی کا کچھ اس طرح سے اعلان کیا ہے کہ روس کے ساتھ لین دین میں تمام طبی وسائل، ان کی پیداوار و تحقیقات سے متعلق تمام امور اور کورونا کی روک تھام سے متعلق وسائل و آلات کو استثنا دے دیا گیا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ کے بیان میں آیا ہے کہ روس کے خلاف پابندیوں میں دی جانے والی چھوٹ میں کیمیکل کھاد، خوراکی اشیا، آئل سیڈز، دواؤں اور طبی وسائل کے معاملات شامل ہیں۔
واشنگٹن میں روس کے سفارت خانے نے جمعرات کو امریکہ پر خوراک اور زرعی صنعتوں کی منڈیوں سے روس کو الگ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا تھا۔ روس کے سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ، روس کو دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ معاملات سے روکنے کے لئے برآمداتی چین ہی ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کے نتیجے میں زرعی پیداوار تک رسائی میں روس کے شریک ملکوں کے لئے مسائل و مشکلات پیدا ہوں گی۔
امریکہ میں روس کے سفارت خانے نے اسی طرح یوکرینی گندم کی برآمدات میں روس کی رکاوٹ کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرین، بحیرہ اسود میں واقع بندرگاہوں کے سواحل پر بارودی سرنگیں بچھانے کا خود ذمہ دار ہے اور روس، مغربی رکاوٹوں پر کوئی توجہ دیئے بغیر بین الاقوامی معاہدوں کی بنیاد پر کھاد اور غذائی اشیا کی فروخت کا پابند ہے۔
روس کے خلاف مغربی ملکوں کی پابندیوں سے دنیا کے مختلف ملکوں کے عوام کو اب تک کافی مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دنیا کا ایک تہائی گندم صرف روس و یوکرین میں پیدا ہوتا ہے جبکہ روس کھاد کی برآمدات اور یوکرین بھٹے، مکئی اور سورج مکھی ریفائنڈ آئل برآمد کرنے والا دنیا کا ایک اہم ملک ہے۔
جوبیس فروری کو یوکرین پر روسی فوجی حملے کے بعد سے اب تک اس ملک کی بندرگاہوں پر بائیس سے پچیس ملین ٹن تک زرعی پیداوار یونہی رکی ہوئی ہے۔