Nov ۰۱, ۲۰۲۲ ۱۳:۵۹ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ  کی روس کو گندم معاہدے میں واپس لانے کی کوشش

اقوام متحدہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش گندم کی برآمدات کے سمجھوتے میں روس کی شرکت کا تعطل ختم کرانے کی کوشش کرتے ہوئے اہم رابطے برقرار کر رہے ہیں۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں بحیرہ اسود سے گندم کی برآمدات کے سمجھوتے میں روس کی شرکت کا تعطل ختم کرانے کی کوشش کرتے ہوئے اہم رابطے برقرار کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یوکرین کے گندم اور خورا ک کے دیگر مواد نیز کھاد کی برآمدات کے سمجھوتے کو عملی طور پر مزید آگے بڑھایا جائے۔

اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے بھی کہا ہے کہ بحیرہ اسود سے گندم کی برآمدات کے سمجھوتے میں روس کی شرکت کا تعطل ختم کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امید ہے کہ روس اس سمجھوتے سے نہیں نکلے گا۔

انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور دیگر فریق ممالک متعلقہ دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ روس کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ کریمیا اور بحیرہ اسود میں گندم لیجانے والے بحری جہازوں پر یوکرین کے دہشت گردانہ حملے کے بعد ماسکو اقوام متحدہ اور ترکیہ کی شرکت سے یوکرین کے گندم کی منتقلی کے سمجھوتے سے متعلق اپنا تعاون روک رہا ہے

۔دوسری جانب روس کے ایوان صدر کے ترجمان نے ماسکو کی شرکت کے بغیر یوکرین کے گندم کی برآمدات کے سمجھوتے کو آگے بڑھائے جانے پر سخت خبردار کیا ہے۔د

یمتری پسکوف نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا ہے کہ روس کی شرکت کے بغیر یوکرین کے گندم کی برآمدات کے سمجھوتے کو آگے بڑھائے جانے کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

روس کے ایوان صدر کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ ایسی حالت میں جبکہ روس کو ان سمندری علاقوں میں بحری جہازوں کی سیکورٹی پر یقین نہیں ہے یوکرین کی بندرگاہوں سے گندم لے جانے والے بحری جہازوں کی روانگی اور یوکرینی گندم کی برآمدات کا سمجھوتہ مشکل سے دوچار رہے گا اور یہ ایک خطرناک مسئلہ ہے۔

یوکرین کے گندم کے برآمدات کے سمجھوتے پر بائیس جولائی کو یوکرین، روس، ترکیہ اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے استنبول میں دستخط کئے تھے ۔اس سمجھوتے کی بنیاد پر اوڈیسہ، چرنومورسک، اور یوژنی بندرگاہوں کا کنٹرول یوکرین کے پاس ہے, علاوہ ازیں گندم اور کھاد کے حامل بحری جہازوں کے علاوہ اور کسی بحری جہاز کو ان بندرگاہوں پر موجود ہونے کا حق حاصل نہیں ہو گا۔اس سمجھوتے کے بعد تینوں ملکوں اور اقوام متحدہ کی شرکت سے بحری جہازوں کی نگرانی کے لئے استنبول میں مشترکہ ہم آہنگی کا ایک مرکز بھی قائم کیا گیا۔

اس سے قبل اسپین کے ایک اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ یوکرین کی بندرگاہوں سے زیادہ تر گندم یورپی ملکوں کو پہنچ رہا ہے۔

ٹیگس