میکرون کو ماسکو کی دھمکی، نپولین کا انجام یاد ہے؟
ماسکو نے فرانس کے صدر امانوئل میکرون سے خطاب میں کہا ہے کہ جب آپ حکومت کی تبدیلی کی بات کرتے ہیں تو نپولین کا انجام یاد رکھئے گا۔
سحر نیوز/ دنیا: یوکرین کی جنگ میں روس کی شکست کے بارے میں فرانس کے صدر کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ماسکو کو نپولین بوناپارٹ کا انجام آج بھی یاد ہے۔
ماسکو نے اتوار کو "یوکرائن کی جنگ میں روس کی شکست" کے بارے میں امانوئل میکرون کے الفاظ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کو نپولین بوناپارٹ کا انجام اب بھی یاد ہے۔ انہوں نے فرانسیسی صدر پر کریملن کے بارے میں فریبکارانہ سفارت کاری کا الزام عائد کیا۔
فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے ہفتہ وار جریدے Le Joguenal de Dimas) ) سے انٹرویو میں کہا کہ پیرس بھی چاہتا ہے کہ ماسکو کو یوکرین میں شکست ہو لیکن ان کے ملک کا موقف کبھی بھی روس کو کچلنے یا اس کی سرزمین پر حملہ کرنے کا نہیں رہا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ فرانس کی شروعات میکرون سے نہیں ہوئی اور نپولین کی باقیات، جن کا قومی سطح پر احترام کیا جاتا ہے، پیرس کے وسط میں باقی ہیں۔" فرانس اور روس کو اس کو درک کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر میکرون مضحکہ خیز ہیں، ان کے تبصروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغرب، روس میں حکومت کی تبدیلی کے بارے میں بات چیت میں شامل رہا ہے، جبکہ میکرون نے بارہا روسی قیادت سے ملاقات کی کوشش کی ہے۔
22 جون 1812 کو فرانسیسی شہنشاہ نپولین بوناپارٹ نے مسلح فوج کے ساتھ روس پر حملہ کیا لیکن اسے جان لیوا سردی، بیماری اور بھوک کا سامنا کرنے کے بعد پسپائی اختیار کرنا پڑا تھا۔ اس ذلت آمیز شکست کے بعد، جس کے نتیجے میں ہزاروں فرانسیسی فوجی مارے گئے، وہ مزید حملوں کی تیاری کے لیے واپس پیرس چلا گیا لیکن حریف ممالک نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فرانسیسی فوج پر حملہ کر کے فرانسیسی سلطنت کا تختہ الٹ دیا۔