May ۲۶, ۲۰۲۳ ۱۳:۵۰ Asia/Tehran
  • ایران کے نئے بیلسٹک میزائل خیبر کی رونمائی سے امریکہ کو شدید تکلیف

تاریخ کی سخت ترین پابندیوں کے شکار ایران کی دفاعی شعبے میں مسلسل اور حیرت انگیز پیشرفت اور گزشتہ روز بیلسٹک میزائل خیبر کی رونمائی پر امریکی حکام نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔

سحر نیوز/دنیا: امریکی وزارت خارجہ کے نو منتخب ترجمان میتھو میلر نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس سوال کے جواب میں کہ ایران کے بیلسٹک میزائل خیبر کی رونمائی پر امریکہ کا ردعمل کیا ہے، دعویٰ کیا کہ ایران کی جانب سے بیلسٹیک میزائل کی تعداد میں اضافہ علاقے اور عالمی سلامتی کیلئے سنجیدہ خطرہ شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایران پر پابندیوں کے نفاذ اور دوسرے حربے استعمال کر کے ایران کی میزائل ٹیکنالوجی کی پیشرفت اور انواع و اقدسام کے میزائلوں کی تعداد میں اضافہ کی روک تھام کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے جنوبی شہر خرمشہر کی عالمی سامراج کی حمایت یافتہ معدوم عراقی ڈکٹیٹر صدام کی فوج سے آزادی کی سالگرہ کے موقع پر ایران کی مسلح افواج نے باریک بینی سے نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل خرمشہر سیریز کے چوتھے میزائل، خیبر کی رونمائی کی۔ لیکوڈ فیول سے مسافتوں کو طے کرنے والے اس میزائل کی رینج دو ہزار کلومیٹر ہے اور یہ بیلسٹک میزائل دو ہزار کلو میٹر کے فاصلے تک مار کرنے اور درست سمت پر نشانہ لگانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل 1500 کلوگرام وزنی وار ہیڈ لے جانے کی توانائی بھی رکھتا ہے۔

الیکٹرانک حملوں کے مقابلے میں بھی یہ میزائل مکمل طور پر محفوظ ہے ۔ خرمشہر چار یا خیبر نام کے اس میزائل کا انجن اپنی نوعیت کے طاقتورترین انجنوں میں شامل ہے جس کے نتیجے میں خلا میں اس میزائل کی رفتار، آواز کی رفتار سے سولہ گنا زیادہ اور زمین سے قریب، آواز کی رفتار سے آٹھ گنا زیادہ ہو جاتی ہے۔

اپنی ہائپرسانک خصوصیات کے نتیجے میں دشمن کے فضائی دفاعی نظام، اس میزائل کا پتہ ہی نہیں لگا سکتے چہ جائے کہ اسے روکنے یا مار گرانے کی کوشش کرسکیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہائپرگالک فیول کی وجہ سے اس میزائل کو بارہ منٹ کے اندر لانچ کیا جا سکتا ہے۔

ٹیگس