روسی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کرنے میں خود یوکرین کو پہنچنے والے نقصان کا اعتراف
امریکی حکام نے رپورٹ دی ہے کہ یوکرینی فوج کو روسی فوجی ٹھکانوں پر جوابی حملہ کرنے میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: سی این این ٹی وی نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ روسی فوج اپنے مستحکم ٹھکانوں کے ساتھ پیش قدمی کرنے والی یوکرینی فوج کو بھاری نقصان پہنچانے میں کامیاب رہی ہے۔ سی این این نے اسی طرح رپورٹ دی ہے کہ یوکرینی فوج اور اس کے جنگی ساز وسامان کو پہنچنے والے نقصان میں امریکہ کی فراہم کردہ امراپ نامی بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں، جن کو روس نے تباہ کر دیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ تین روز کے دوران یوکرین کے بتیس ٹینک اور ایک سو تیس بکتر بند گاڑیاں روسی فوج کے ہاتھوں تباہ ہوئیں اور سب سے وحشتناک اور اہم بات یہ ہے کہ روس کے خلاف جوابی حملہ کرنے میں یوکرین کے اکیس سو سے زائد فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
دریں اثنا روس کے ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پسکوف نے اعلان کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کاخوفکا ڈیم میں ہونے والے دھماکے کے بعد خرسون کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینے کے احکامات صادر کردیئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ علاقے میں امدادی ٹیمیں پہنچ گئی ہیں تاکہ کاخوفکا ڈیم کی تباہی کے بعد اس علاقے کے لوگوں کو امداد فراہم کی جا سکے جبکہ یہ علاقہ اس وقت بمباری کا بھی نشانہ بنا ہوا ہے۔
روس کے ہنگامی امور کے حکام نے کہا ہے کہ کاخوفکا ڈیم کے تباہ ہونے سے علاقے کے چودہ ہزار مکانات زیر آب چلے گئے ہیں اور تقریبا چار ہزار تین سو افراد کو علاقے سے باہر نکالا جا چکا ہے۔ خرسون علاقے کے فوجی امور کے سربراہ اولیکزینڈر پروکودین نے بھی جنھیں یوکرین نے تعینات کیا ہے، کہا ہے کہ کاخوفکا ڈیم تباہ ہونے کے بعد تقریبا چھے کلو میٹر مربع علاقہ پانی میں ڈوب چکا ہے۔
یاد رہے کہ ماسکو خرسون کے علاقے کو ایک ریفرنڈم کے ذریعے روس میں شامل کرچکا ہے جبکہ خرسون کے بعض علاقوں پر اب بھی یوکرین کا کنٹرول ہے۔ روس کے قصر کرملین نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ روسی صدر نے کاخوفکا ڈیم کی تباہی کے بارے میں کہا ہے کہ یہ وحشیانہ اقدام انسانی اور ماحولیات کے شعبوں میں المیے کا باعث بنا ہے۔
قصر کریملین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین مغرب کے ورغلانے پر روس کے ساتھ دشمنی کا نہایت خطرناک گیم کھیل رہا ہے۔
کاخوفکا ڈیم جنوبی یوکرین میں واقع ہے مبصرین کا کہنا ہے کہ اس ڈیم میں ہونے والا دھماکہ اس کے اطراف کے علاقوں کے لئے تباہی و بربادی کا باعث بنا ہے۔
رائٹرز نیوز ایجنسی نے بھی اس ڈیم کی وسعت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ڈیم سے کافی علاقوں اور کریمیا تک کو پانی فراہم کیا جاتا تھا اور اب اس ڈیم کی تباہی سے اس بات کو لے کر تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ اطراف کے علاقوں میں پانی بھرنے اور ہونے والی تباہی سے کتنے مسائل و مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔