ہر طرف سے گھر چکا ہے اسرائیل، صیہونی کمانڈر کی تشویش
صیہونی حکومت کے ایک کمانڈر نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایک کثیر محاذ جنگ کا خطرہ ہمارے لیے لمحہ بہ لمحہ واضح ہوتا جا رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: تسنیم نیوز کے مطابق، 162ویں آرمی ڈویژن کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل نداف لوتان کا کہنا ہے کہ آج ہم لبنان، غزہ پٹی، مغربی کنارے، 1948 کے علاقوں اور کئی محاذوں سے بیک وقت جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کا محاذ پہلے سے کہیں زیادہ ہمارے قریب ہے، اس دوران ہمیں عراق اور یمن سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا خطرہ رہے گا۔
لوتان نے عبرانی اخبار معاریو سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی فوج عام طور پر ایک ہی وقت میں کئی محاذوں پر کشیدگی میں شدت سے مقابلے کی تیاری کر رہی ہے جبکہ ضروری نہیں کہ یہ محاذ ایک دوسرے سے وابستہ ہو۔ اسرائیلی فوج کے اس بریگیڈیئر جنرل کے مطابق، اسرائیل کو فوج کے ڈھانچے میں گہری تبدیلیوں کے بارے میں سوچنا چاہیے، خاص طور پر چونکہ ہم سرحدوں پر حزب اللہ کی کارکردگی میں تبدیلیوں اور ان کی جانب سے مزید خطرات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ داخلی محاذ اور اسرائیلی معاشرہ آئرن ڈوم پر بھروسہ کرنے کا عادی ہے تاہم اس بات کا یقین ہے کہ آنے والی جنگ میں اس طرح کی حفاظت کا احساس نہیں کیا جائے گا۔ایک عبرانی میڈیا نے بھی ایک اسرائیلی ماہر کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حزب اللہ لبنان کی مزاحمتی طاقت کے سائے میں مزاحمتی رہنماؤں کے لیے مشرق وسطیٰ سب سے محفوظ مقام بن گیا ہے۔