نیٹو کی فوجی سرگرمیوں پر ماسکو کی نظر
روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ یورپ میں ماسکو، نیٹو کی فوجی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ ان کا ملک مشرقی یورپ میں نیٹو اتحاد کی فوجی سرگرمیوں پر جوابی اقدامات کے منصوبے کے مطابق نظر رکھے ہوئے ہے۔
اس ترجمان کے مطابق روس، امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے لئے نئے راستوں کی توسیع، یورپی اثاثوں اور سرمایوں اور یورپ کے سرگرم عمل مورچوں پر نئی کمان کے ڈھانچوں کے قیام پر نظر رکھے ہوئے ہے اور روس کا یہ عمل جوابی منصوبے کے تحت ردعمل کے طور پر انجام پا رہا ہے۔
اس سے قبل برطانوی وزیر جنگ نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک پولینڈ میں ٹائیفن جٹ طیاروں کو تعینات کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ برطانیہ کا یہ اقدام، روس سے لاحق خطرات کے مقابلے میں اپنے نیٹو اتحادیوں کی حمایت سے متعلق عمل میں لایا جا رہا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ پولینڈ میں برطانوی جنگی طیاروں کی تعیناتی مشرقی پولینڈ میں فوجیوں کی فضائيہ کے ذریعے حمایت کے مترادف ہے۔
روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی کے دوران نیٹو فوجیوں کی تقویت و حمایت کی غرض سے مشرقی یورپ میں امریکی فوجی تعینات ہو گئے ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں مغرب اور نیٹو پر روس کے خلاف اشتعال انگیز فوجی مشقوں کا الزام عائد کیا اور کہا کہ یہ فوجی مشقیں روس پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے انجام دی جا رہی ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ دو ہزار اکیس میں سیکیورٹی کی ضمانت کی روسی تجویز کو یوکرین میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کئے بغیر مسترد کر دیا گیا اس لئے کہ یورپ و امریکہ کا مقصد ہی یوکرین کو ہر طرح سے مسلح کرنا اور روس کے خلاف پراکسی وار شروع کرانا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں نیٹو نے اس بات کی ضمانت دی تھی کہ مشرقی یورپ کے ملکوں میں اپنے فوجی تعینات نہیں کرے گا مگر وعدے پر عمل نہیں کیا گیا اور اس کے برخلاف کوشش اس بات کی، کی جا رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے روس کو اسٹریٹیجک شکست دے دی جائے۔