اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل: غزہ کا مسئلہ، انسانی بحران سے کہیں آگے نکل چکا ہے۔
اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ اور غرب اردن کے ستائیس لاکھ فلسطینیوں کے لئے ایک اعشاریہ دو ارب ڈالرمالیت کی انسان دوستانہ امداد کی اپیل کی جا رہی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ غزہ کا علاقہ بچوں کے قبرستان میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے اور غزہ کا مسئلہ، انسانی بحران سے کہیں آگے نکل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، پورے علاقے میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور سب سے بڑھ کر افسوسناک بات یہ ہے کہ بہت سے بے گناہوں کی زندگي تباہ ہو رہی ہے۔
انٹونیو گوترش نے کہا کہ اسرائيلی فوج کی زمینی کارروائی جاری ہے اور عام شہریوں، اسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں، مساجد، گرجا گھروں اور اقوام متحدہ کی تنصیبات تک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹوں کے مطابق گذشتہ چار ہفتوں میں جو نامہ نگار صحافی مارے گئے ہیں ان کی تعداد گذشتہ تین عشروں کے دوران، جھڑپوں میں مارے جانے والوں سے کہیں زیادہ ہے جبکہ اتنی بڑی تعداد میں اقوام متحدہ کے کارکنوں اور امدادی کارکنوں کے مارے جانے کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں ملتا۔
انہوں نے غزہ پہنچنے والی امداد کے بارے میں کہا کہ سمندر بھر امداد کی ضرورت، کسی قطرے سے ہرگز پوری نہیں ہو سکتی۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ گذشتہ دو ہفتوں میں چار سو سے زائد امدادی ٹرک غزہ پہنچے ہیں جبکہ جھڑپوں کے آغاز سے قبل یومیہ پانچ سو ٹرک غزہ پہنچتے تھے اس لئے غزہ پہنچنے والی موجودہ امداد ضرورت سے بہت کم بلکہ نہ کے برابر ہے۔