غزہ میں فلسطینیوں اور صیہونی فوج کے درمیان گھمسان کی جنگ
غزہ میں الشفا اسپتال کے نزدیک غاصب صیہونی فوجیوں اور استقامی مجاہدین کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ہے جبکہ صیہونی فوجی اس علاقے پر شدید بمباری جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے اس وحشیانہ بمباری کی بابت غاصب صیہونی حکومت کو خبر دار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اس سلسلے میں حکومت امریکہ کو ذمہ دار سمجھتے ہیں۔
فلسطین کے استقامتی گروپ شہر غزہ میں پانچ سے زیادہ مقامات کی طرف سے غاصب فوجیوں کے ساتھ بہت سخت جنگ میں شامل ہوئے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق اس وقت تل الہوا کے مغربی علاقوں اور الشفا اسپتال کے اطراف میں غاصب فوجیوں اور فلسطین کے استقامتی گروپوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔
ادھر غزہ کے مغربی علاقے النصر میں بھی غاصب فوجیوں اور استقامتی مجاہدین کے درمیان لڑائی کی خبریں ہیں۔
القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ اس کے جاں بازوں نے النصر علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کی کئی بکتربند گاڑیوں کو اینٹی ٹینک راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ الشفا اسپتال اور النصر علاقے کے علاوہ غزہ کے شمالی علاقے بیت حانون شہر میں بھی استقامتی مجاہدین اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے جبکہ بیت لاہیا مغرب میں اور الشاطی کیمپ کے مغربی علاقوں میں بھی فلسطینی مجاہدین اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں جنگ میں شدت کے دوران ہی صیہونی ذرائع نے الشاطی کیمپ کے مرکز میں بعض غاصب اسرائیلی فوجیوں سے رابطہ منقطع ہونے کی خبر دی ہے۔
دریں اثنا حماس کے فوجی بازو القسام بريگیڈ نے النصر علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کی فوجی گاڑیوں کی طرف شدید فائرنگ کی خبر دی ہے۔