Dec ۱۴, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۱ Asia/Tehran
  • یوکرین کے صدر غیر اعلانیہ دورے پر ناروے پہنچے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زلینسکی پانچ شمالی یورپی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے غیر اعلانیہ دورے پر ناروے پہنچے۔

سحر نیوز/ دنیا: ناروے کی حکومت کے مطابق زیلنسکی اور اس ملک کے وزیراعظم جوناس گہر اسٹوئر کی ملاقات میں اوسلو کی جانب سے کی ایف کے لیے امداد جاری رکھنے سمیت دیگر امور پر بات ہوگی۔

روس کے ساتھ جنگ ​​میں یوکرین کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے شمالی یورپ کے ممالک (ناروے، سویڈن، فن لینڈ، ڈنمارک اور آئس لینڈ) کے سربراہان کی آج ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ملاقات ہونے والی ہے۔

امریکہ میں روس کے سفیر آناتولی آنتونوف نے یوکرین کے صدر ولادیمیرزیلنسکی کے حالیہ دورہ واشنگٹن کے بارے میں کہا کہ ہر کوئی کی ایف کے بھکاری پن سے تنگ آچکا ہے اور زیلنسکی امریکیوں کو یہ باور کرانے کے قابل نہیں ہے کہ یوکرین، امریکہ اور خود امریکہ کی سلامتی سے زیادہ اہم ہے۔

آنتونوف نے اس بارے میں کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ زیلنسکی کے دورہ (واشنگٹن) سے کچھ حاصل نہیں ہوا اور وہ امریکیوں کو یہ باور نہیں کرا سکے کہ یوکرین امریکہ کی سلامتی سے زیادہ اہم ہے ، سب کیف کے بھکاری پن سے تھک چکے ہیں۔

امریکہ میں روسی سفیر نے مزید کہا کہ امریکہ کے روس مخالف نئے اقدامات منجملہ پابندیاں اور ہتھیاروں کا نیا پیکج، ایک برے کھیل میں اچھا چہرہ دکھانے کی کوشش سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔

آسٹریا میں ہونے والے تازہ ترین سروے کے نتائج سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ آسٹریا کے باشندوں کی اکثریت، یورپی یونین میں یوکرین کی رکنیت کی مخالف ہے اور ان کا خیال ہے کہ اگر یہ منظر نامہ سامنے آیا تو اس سے یورپی سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

آسٹریا کے چانسلر کارل نہامر نے ایک نششت کے دوران کہا کہ یورپی یونین کی رکنیت کے تعلق سے یوکرین کے ساتھ کوئی ترجیحی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے بھی یوکرین میں نسلی اقلیتوں کے حقوق کا احترام نہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ یورپی یونین میں یوکرین کی رکنیت کو ویٹو کر دیں گے۔

اسی دوران مشہور امریکی کاروباری ایلون مسک نے کہا ہے کہ اگر یوکرین ، روس کے ساتھ جلد ہی، امن معاہدہ نہیں کرتا تو مزید علاقے کھونے کا خطرہ ہے۔

اس سے قبل، یوکرین کے ٹیکنالوجی کے شعبے کے کاروباریوں میں سے ایک، ڈیوڈ ساکس نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک بیان میں لکھا تھا کہ اگر یوکرین، روس کے ساتھ امن مذاکرات میں داخل نہیں ہوتا ہے، تو ممکن ہے کہ خارکیف، اوڈیسا اور خرسون کے اردگرد کی مزید زمینوں سے محروم ہوجائے-

ساکس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یوکرین کو مزید فوجی امداد کے حامی درحقیقت اس ملک کو مفلوج کرنے اور ملیامیٹ کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یوکرین میں جنگ، امریکہ کی حمایت سے جاری ہے اور ہر روز تباہی اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے

ٹیگس