غزہ میں پائیدار جنگ بندی کی ضرورت پر جرمنی اور برطانیہ کی تاکید
جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ بائربوک اور ڈیویڈ کیمرون نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ میں بڑی تعداد میں عام شہری مارے گئے ہیں، اس علاقے میں پائیدار جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا:جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ بائربوک اور ڈیویڈ کیمرون نے سنڈے ٹائمز جریدے میں اپنے مشترکہ آرٹیکل میں لکھا ہے کہ ان کا مقصد صرف یہی نہیں ہے کہ جنگ بند ہو جائے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ جنگ نہ صرف ہفتوں مہینوں سالوں بلکہ ہمیشہ کے لئے بند ہو جائے اور آئندہ کی نسل، امن کا مشاہدہ کرتی رہے۔ ان وزرائے خارجہ نے اپنے مقالے میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور ممنوعہ ہتھیاروں منجملہ فاسفورس بموں کے استعمال کے ساتھ انیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کے ہونے والے قتل عام کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا اور وہ رائے عامہ کے پڑنے والے دباؤ کی بنا پر اب ایسا بیان دینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
کینیڈا اور آسٹریلیا کے ہمراہ یورپی یونین اور مغرب کے بارہ ممالک نے جمعے کو ایک مشترکہ بیان میں غرب اردن میں انتہا پسند صیہونی آبادکاروں کی جانب سے کئے جانے والے وحشیانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور تاکید کی کہ اس طرح کے حملوں سے علاقے میں امن کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔
غزہ میں قتل عام کے مخالفین اور فلسطینیوں کے حامیوں نیز صیہونی جرائم کی مذمت کرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔
یورپی ملکوں کے حکام کے اس قسم کے بیانات ایسی صورت میں سامنے آ رہے ہیں کہ ان ہی ملکوں کے حکام ڈھائی مہینے سے غزہ پر جاری وحشیانہ جارحیت پر نہ صرف خاموش رہے ہیں بلکہ غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں نسل کشی اور نہتھے عام شہریوں منجملہ عورتوں اور بچوں کے ہونے والے وحشیانہ قتل عام کی حمایت بھی کرتے رہے ہیں۔