Dec ۲۴, ۲۰۲۳ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
  • غزہ میں فوجیوں کی ہلاکت سے پریشان ہے اسرائیل

صیہونی حکومت کے خبر رساں ذرائع نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں استقامتی مجاہدین کے ہاتھوں 13 اعلیٰ فوجیوں اور فوجی افسران کی ہلاکت کی خبر دی ہے اور اس واقعے کو اسرائیل اور اس کی فوج کے لیے ایک المیہ قرار دیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اپنے 13 اعلیٰ فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جن میں سے زیادہ اس کی اسپیشل یونٹوں کے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کی ان ہلاکتوں کو حادثاتی قرار دیا جاتا ہے جو کہ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی خوفناک ہے۔

صیہونی حکومت کے ماہرین اور عبرانی میڈیا نے اتوار کے روز بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے 13 اعلیٰ فوجیوں کی ہلاکت غزہ پٹی میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے اور یہ واقعہ ان خوفناک ترین واقعات میں سے ایک ہے جو اسرائیلی فوج کو پیش آیا ہے۔

صیہونی ویب سائٹ وائی نیٹ پر فوجی امور کے رپورٹر یوآو زیتون نے بتایا کہ یہ صیہونی افسران فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ میں کیسے مارے گئے۔

ان فوجیوں میں سے 4 کا تعلق اسرائیلی فوج کی 7ویں بریگیڈ سے تھا جنہیں غزہ پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے علاقے میں قریب سے آر پی جی سے مارا گیا۔ یہ فوجی نامر قسم کے فوجی بردار گاڑی میں سوار تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کے دو دیگر افسران اس وقت مارے گئے جب ہمر فوجی گاڑی کو سڑک کے کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا۔ اس ہفتے یہ دوسرا موقع ہے جب کسی ہمر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ غزہ کے وسط میں النصیرات کے قریب فلسطینی فورسز کی جانب سے کی گئی ایک دھماکہ خیز کارروائی کے دوران 2 دیگر فوجی بھی مارے گئے۔

ٹیگس