روس کے شہر بلگورود پر یوکرین کے حملے کے پس پردہ حقائق سامنے آ گئے
روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں دنیا کے مختلف ملکوں اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہر بلگورود پر یوکرین کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کریں۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس اس بات کا خواہاں ہے کہ تمام ذمہ دار ممالک اور متعلقہ عالمی ادارے اور بین الاقوامی تنظیمیں شہر بلگورود پر یوکرین کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کریں۔
روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس کے شہر بلگورود پر دہشت گردانہ حملے کے بارے میں باتمدن اور جمہوری ملکوں کی خاموشی یوکرین کے خونریز جرائم میں تعاون کے مترادف ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا نے بھی اس حملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شہر بلگورود پر یوکرین کے حملے کے پس پردہ برطانیہ کا ہاتھ ہے۔انھوں نے کہا کہ لندن، واشنگٹن کے ساتھ ہم آہنگی سے کی ایف کو اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں پر ورغلا رہا ہے خاصطور سے ایسی حالت میں کہ روس کے خلاف جوابی حملے میں یوکرین کو شکست ہوئی ہے اور یوکرین کا روس مخالف حملہ یورپ و امریکہ کے لئے نہایت مہنگا ثابت ہوا ہے اور یوکرین کو لینے کے دینے پڑگئے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ برطانیہ نے، جسے میدان جنگ میں یوکرینی فوج کی ابتر صورت حال کی بہتری کی کوئی امید نہیں ہے اب عام شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنائے جانے پر اکسانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے دہشت گردانہ حملے کی ساری ذمہ داری یورپ و امریکہ پر عائد ہوتی ہے جو جنگ کے دوران یوکرین کی بھرپور اسلحہ جاتی مدد و حمایت کرتے رہے ہیں اور صورت حال کو بد سے بدتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
ماریا زاخارووا نے تاکید کی ہے کہ یورپ و امریکہ کی حمایت سے یوکرین عام شہریوں کے خلاف کلسٹرڈ بم استعمال کر رہا ہے۔
اسی طرح اقوام متحدہ میں روس کے نائـب مستقل مندوب اولیانوف نے شہر بلگورود پر یوکرین کے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس تشکیل دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔