روس نے یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کیلئے شرط عائد کردی
روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین امن مذاکرات صرف اس ملک کو مسلح کئے جانے کا سلسلہ بند کئے جانے کی صورت میں ہی ہو سکتے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے یوکرین کے امن عمل میں ماسکو کی شرکت کی ضرورت کے بارے میں سوئٹزرلینڈ کے وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مغرب ایسی صورت میں امن مذاکرات کا خواہاں ہے کہ یوکرین کو مسلح کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ مذاکرات کے لئے یوکرین کو مسلح کئے جانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے خبردار کیا کہ بعض مغربی ملکوں کا اگر مقصد یہ ہے کہ مغربی شرطوں پر روس کو امن مذاکرات میں گھسیٹا جائے تو ماسکو ہرگز مذاکرات نہیں کرے گا۔
سوئزرلینڈ کے وزیر خارجہ ایگنازیو کاسیس نے اتوار کے روز ڈیووس میں یوکرین میں قیام امن سے متعلق تشکیل شدہ اجلاس کے موقع پر کہا تھا کہ بعض ممالک امن مذاکرات میں روس کی شمولیت کے لئے ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ کہ روس کی شرکت کے بغیر یوکرین میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت یوکرین کی جنگ اپنے تمام وسیع سیاسی، فوجی، معاشی، سماجی اور حتیٰ کہ ثقافتی نتائج کے ساتھ تئیسویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے اور مغربی ممالک اب بھی یوکرین کو ہتھیار بھیج رہے ہیں۔