نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کی وجہ سامنے آگئی
نیٹو کے ایک سینیئر کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں نیٹو کے تقریبا نوے ہزار فوجیوں کی شمولیت سے اس فوجی اتحاد کی حالیہ عشروں کی سب سے بڑی فوجی مشقیں منعقد ہونے جارہی ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: رویٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے ایک سینئر کمانڈر کرسٹوفر کاوولی نے اعلان کیا ہے کہ نیٹو کے تقریبا نوے ہزار فوجیوں کی شمولیت سے حالیہ کئی عشروں کی سب سے بڑی فوجی مشقیں منعقد ہوں گی ۔ ان فوجی مشقوں کا آغاز آئندہ ہفتے ہو گا جو مئی کے مہینے یعنی تین ماہ سے بھی زائد عرصے تک جاری رہیں گی ۔
نیٹو کے اس امریکی فوجی کمانڈر نے نیٹو کے رکن ملکوں کے وزرائے دفاع کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر مزید کہا کہ نیٹو اپنی ان فوجی مشقوں کا انعقاد کر کے شمالی امریکہ سے بحر اٹلانٹک کے مشرقی علاقے میں اپنے فوجیوں کی منتقلی کے ذریعے یورپ اور بحر اٹلانٹک کی تقویت سے متعلق اپنی توانائی کا مظاہرہ کرے گی۔
نیٹو کے کمانڈر کاوولی کے حوالے سے بیرونز ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ کئی ماہ تک جاری رہنے والی نیٹو کی ان فوجی مشقوں کا مقصد روس جیسے حریفوں کے مقابلے میں نیٹو کی توانائی کا جائزہ لینا اور طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ نیٹو کی ان فوجی مشقوں میں اس فوجی اتحاد کے رکن ملکوں کے ساتھ ساتھ سوئیڈن جیسے ملکوں کی فوج بھی حصہ لے گی جو نیٹو کے رکن ملک بننا چاہتے ہیں۔
نیٹو کی یہ فوجی مشقیں سن انیس سو اٹھاسی کی سرد جنگ کے دور سے بھی بڑی فوجی مشقیں ہوں گی ۔ ان فوجی مشقوں کا ایسی حالت میں انعقاد کیا جا رہا ہے یہ فوجی اتحاد یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے مقابلے میں اپنے دفاعی سسٹم میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہا ہے ۔
روس یوکرین جنگ شروع ہو ئے تقریبا دو سال پورے ہورہے ہیں اس دوران یورپ نے یوکرین کی مالی اوراسلحہ جاتی مدد میں دسیوں ارب ڈالر خرچ کئے ہیں اس کے باوجود روس کو اب بھی یوکرین پر فوجی برتری حاصل ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ یوکرین میں اس کی فوجی کارروائی کا مقصد نازی ازم کا خاتمہ ہے اور جب تک روس اپنا یہ مقصد حاصل نہيں کرلے گا اس وقت تک جنگ بند نہيں ہوگی ۔ روس نے امریکا اور مغرب پر بھی بارہا الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی کرکے جنگ کو طول دے رہا ہے۔