ٹرمپ کو دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے: جوبائیڈن
امریکی صدر جوبائیڈن نے اس بات ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف ملکوں نے ٹرمپ کے ممکنہ طور پر دوبارہ اقتدار میں آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہا کہ ٹرمپ کو دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔
سحر نیوز/ دنیا: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ریاست جنوبی کیرولائنا میں ایک گرجا گھر میں خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ دنیا کے کئی رہنماؤں نے ان سے بات کی ہے کہ امریکہ کے اقتدار میں ممکنہ طور پر ٹرمپ کے دوبارہ آنے پر انھیں تشویش لاحق ہے اور اس سلسلے میں خاصا خوف بھی پایا جاتا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں خبردار کیا کہ ٹرمپ کودوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ امریکی صدر نے اس جانب اشارہ بھی کیا کہ ٹرمپ سخت انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ انتباہ دیا ہے کہ امریکہ میں جمہوریت کا مستقبل، دو ہزار چوبیس کے انتخابات سے جڑا ہوا ہے۔ جوبائیڈن نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے اپنی یادداشت میں لکھا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ امریکہ کا دوبارہ صدر بننے کی اہلیت نہیں رکھتے۔
امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے ٹرمپ کو مفاد پرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اپنے ذاتی دشمنوں کو سزائيں دیتے ہیں جبکہ وہ روس اور چین سے سودے بازی کرتے ہیں، اس رو سے بھی ٹرمپ قابل تنقید شخصیت کے مالک ہیں۔ امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ٹرمپ کے دور میں، سیاسی مستقبل اور سیاست کا زاویہ ایک جیسا نہیں رہا ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی صورت میں وہ نیٹو اتحاد اور یوکرین کی حمایت کو محدود کر سکتے ہیں۔
جان بولٹن کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ ریاست ایلینوی کی انتخابی کونسل نے ٹرمپ کی صلاحیت کو رد کرنے سے گریز کیا تاکہ پارٹی الیکشن کمپین میں ان کا نام باقی رہے۔ یہ فیصلہ ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ امریکی عدالت عالیہ آئندہ ہفتے دو ریاستوں میں ٹرمپ کی صلاحیت مسترد کئے جانے کے خلاف دائر کردہ درخواستوں کی سماعت کر نے والی ہے۔ گذشتہ مہینے ریاست کولراڈو کی ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ امریکی آئین کی رو سے ٹرمپ پارٹی الیکشن کمپین میں اپنا نام درج کرانے کا حق نہیں رکھتے۔