یمن پر حملے کے سلسلے میں خلیج فارس کے ممالک سے مزید حمایت کی بائیڈن انتظامیہ کی کوشش ناکام
سعودی عرب نے یمن پر امریکی حملوں کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے انکار کردیا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: امریکن ویب سائٹ "المانیٹر" کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت صیہونی حکومت سے وابستہ بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کو روکنے کی کوشش میں خلیج فارس کے ممالک سے مزید حمایت حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے امریکی فوج کو اپنے فوجی اڈوں سے یمن پر حملہ کرنے سے منع کردیا ہے۔
امریکی مرکزی کمان کے نائب سربراہ بریڈ کوپر نے اس سے پہلے کہا تھا کہ بحیرۂ احمر میں یمن کے خلاف جنگ دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکی بحریہ کی سب سے بڑی جنگ ہے۔
بریڈ کوپر نے کہا کہ امریکی بحریہ نے تقریباً سات ہزار ملاح بحیرۂ احمر میں بھیجے اور یمنی مسلح افواج کے میزائلوں اور ڈرونز کے خلاف تقریباً سو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے۔
واضح رہے کہ یمنی فوج نے اس وقت تک غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت کرنے کا عہد کیا ہے جب تک صیہونی حکومت غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند نہیں کردیتی۔ اس وقت تک ہی اس حکومت کے جہازوں اور مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے جہازوں پر حملے ہوتے رہیں گے۔