رفع پر زمینی حملہ سفاکانہ جرائم کا سبب بن سکتا ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ کے علاقے رفح پر اسرائیلی فوج کا حملہ سفاکانہ جرائم کا سبب بن سکتا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کی اردو ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک اہم رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک کے ترجمان جیریمی لارنس نے جنیوا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حملوں کے نتیجے میں انسانی صورت حال بدترین ہو جائے گی جو کہ پہلے ہی تباہ کن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ہفتے میں مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کا آغاز ہو رہا ہے جس میں امن اور رواداری قائم رکھنے کے لیے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ماہ رمضان میں مشرقی بیت المقدس اور مسجد الاقصیٰ تک رسائی پر پابندیاں عائد کرنے سے کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ غاصب اسرائیل نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر حماس نے باقیماندہ صیہونی قیدیوں کو رہا نہ کیا تو وہ اپنی فوجی کارروائیوں کا دائرہ رفح تک بڑھا دے گا۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے اسرائیل سے کہا ہے کہ مقبوضہ طاقت کی حیثیت سے وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ذمہ داریاں پوری کرے اور امدادی اداروں کو خوراک اور ادویات ضرورت مند لوگوں تک پہنچانے کی اجازت دے۔ اگرہ وہ ایسا نہیں کر سکتا ہے تو شہری آبادی کی ضروری انسانی امداد تک رسائی یقینی بنائے۔
سرحدی راستے اور امدادی گزرگاہیں پوری طرح کھولی جائیں اور ہر جگہ امدادی قافلوں کی آزادانہ اور محفوط نقل و حرکت یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کئے جانے چاہئیں۔
ہائی کمشنر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں نئی آبادیوں کا قیام اور اپنے لوگوں کو وہاں منتقل کرنا بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرم ہے۔