یوکرین کیلئے فوجی امداد کے معاملے پر ریپبلکن پارٹی میں بغاوت؟
ایسے میں جبکہ یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کے لئے فوجی ساز و سامان کی اشد ضرورت ہے ، کی ایف کے لئے ہتھیاروں کی ترسیل کے بارے میں ریپبلکنز کے درمیان اختلافات بڑھ گئے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکا کے ایک ریپبلکن رکن پارلیمان نے کہا ہے کہ ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن یوکرین کو امداد فراہم کرنے کے موقف پر باقی ہیں لیکن یہ اقدام ممکنہ طور پر پارٹی میں بغاوت کا سبب بنے گا اور انہیں عہدے سے ہٹنا پڑسکتا ہے۔
ڈان بیکن نے کہا کہ ڈیموکریٹ اراکین ، جانسن کی حمایت کریں گے تاکہ یوکرین کی امداد کے لیے اضافی فنڈ فراہم کیا جاسکے- انہوں نے کہا کہ جانسن کانگریس کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد یوکرین کے لیے امداد کو ترجیح دینے میں پرعزم ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ اقدام ممکنہ طور پر لوئیزیانا کے ریپبلکن اسپیکر کے مواخذے کا باعث بنے گا۔
جانسن نے اس جنگ زدہ اتحادی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرنے کی غرض سے گزشتہ ہفتے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات کی۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ریپبلکن اراکین نے جانسن کو کھلی دھمکی دی ہے کہ اگر وہ یوکرین کو امداد فراہم کرتے ہیں تو وہ انہیں اسپیکر کے عہدے سے ہٹادیں گے ۔ کانگریس میں ریپبلکن اکثریت میں ہیں اس لئے جانسن کے پاس بغاوت کو روکنے کا بہت کم امکان ہے، لیکن کئی ڈیموکریٹ اراکین نے اعلان کیا ہے کہ وہ جانسن کے خلاف بغاوت کی صورت میں خاص طور پر یوکرین کے مسئلے میں ان کی حمایت کریں گے-
امریکی صدر جو بائيڈن نے گذشتہ اگست کے مہینے میں کانگریس سے، یوکرین کو دوبارہ امداد بھیجنے کی درخواست کی تھی لیکن کانگریس نے اس درخواست کو اب تک معطل کر رکھا ہے. پچھلے مہینے، سینیٹ نے پچانوے ارب ڈالر کے ضمنی پیکج کی منظوری دی، جس میں یوکرین کے لیے بھی تقریباً ساٹھ ارب ڈالر شامل ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی نے گذشتہ روز کہا تھا کہ اگر امریکہ کی فوجی امداد کی ایف کو نہیں پہنچتی ہے تو ان کی فوج روس کے مقابلے میں پسپائی پر مجبور ہوجائے گی ۔
اسی اثنا میں الگزنڈر سیرسکی نے کہ جنہیں حال ہی میں یوکرینی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا سربراہ بنایا گیا ہے کہا ہے کہ روس کے پاس فرنٹ لائن پر یوکرینی افواج سے چھ گنا طاقتور فوج ہے اور فوجی طاقت کی یہ برتری، ہمارے فوجیوں کی مزید ہلاکتوں کا سبب اور ہمارے پیچھے ہٹنے کا باعث بنے گی-
یوکرین نے امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کی ایف کے لیے ساٹھ ارب ڈالر کے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دے۔
دوسری جانب امریکہ کے وزیر جنگ لائیڈ آسٹین نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کو جنگ ہارنے نہیں دے گا۔
واضح رہے کہ ریپبلکن اراکین نے جن کی ایوان نمائندگان میں اکثریت ہے، یوکرین کے لیے ساٹھ ارب ڈالر کی امداد کو روک دیا ہے اور جو بائیڈن کی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ تین سو ملین ڈالر کا تازہ ترین پیکج صرف چند ہفتے ہی چلے گا۔امریکی وزیرجنگ نے کہا ہے کہ ہم یوکرین کو روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے درکار وسائل فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں.