صیہونی وزیر اعظم کو امریکی کانگریس میں مدعو کرنے پر سخت تنقید، برنی سینڈرز
امریکی سنیٹر برنی سینڈرز نے صیہونی وزیر اعظم کو کانگریس میں مدعو کرنے پر سخت تنقید کی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: غزہ پر صیہونیوں کی بڑھتی جارحیت کے پیش نظر امریکی کانگریس میں اختلافات زور پکڑ رہے ہیں۔ امریکی سنیٹ اور امریکی کانگریس کے ارکان میں صیہونیوں کو بلاقید و شرط ہتھیار فراہم کرنے پر اختلاف بڑھتا جا رہا ہے۔ اناتولی نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ امریکی ریاست ورماؤنٹ کے سنیٹر برنی سینڈرز نے کانگریس کی قیادت پر نشانہ کستے ہوئے نیتن یاہو کو مدعو کرنے کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ جنگی جرائم میں ملوث ایک شخص کو کانگریس میں تقریر کرنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکہ کی دونوں بڑی پارٹیوں کی لیڈرشپ کی جانب سے اسرائیل کے وزیر اعظم کو کانگریس میں تقریر کے لئے مدعو کرنے کا دن امریکی تاریخ کا ایک انتہائی غمناک دن ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی ذرائع ابلاغ نے ہفتے کی صبح اعلان کیا کہ امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ اور ری پبلیکن ارکان نے نیتن یاہو کو امریکی کانگریس کی مشترکہ نشست میں تقریر کرنے کے لئے دعوت دی ہے۔
اس سے قبل ایوان کے نمائندگان اور سنیٹ کے متعدد ڈیموکریٹ ارکان نے نتن یاہو کو مدعو کئے جانے کی مخالفت کی تھی لیکن امریکی ایوان نمائندگان کے ری پبلیکن ارکان کے سربراہ مائک جانسن نے خبردار کیا تھا کہ حتی اگر اس دعوتنامے پر کوئی بھی دستخط نہ کرے، وہ تب بھی نیتن یاہو کو کانگریس میں تقریر کے لئے ضرور بلائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ نتن یاہو کی تقریر کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے لیکن آئندہ آٹھ ہفتوں میں یا پھر اگست کی چھٹیوں کے بعد، صیہونی وزیر اعظم کا دورہ امریکہ متوقع ہے۔ ادھر عالمی فوجداری عدالت نے بھی غزہ میں قتل عام کے جرم میں بنیامین نیتن یاہو کی گرفتاری کا نوٹس جاری کردیا ہے۔