ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مذاکرات میں وقفہ آنے کی وجہ سامنے آ گئی
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں تین یورپی ملکوں، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ایران کے خلاف قرار داد پیش کئے جانے کے امکان کے حوالے سے رافائل گروسی نے کہا ہے کہ وہ سیاسی فیصلوں کے تعلق سے غیر جانبدار ہیں اور ایران کی آئندہ حکومت کے ساتھ اعلی سطح پر افہام و تفہیم میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: ویانا میں آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس پیر کی شام شروع ہوا جو جمعے تک جاری رہے گا۔
کہا جاتا ہے کہ تین یورپی ملکوں برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے رکن ملکوں کے درمیان ایران کے خلاف قرار داد کا مسودہ تقسیم کیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں، ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں جامع رپورٹ پیش کریں گے۔
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں تین یورپی ملکوں، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ایران کے خلاف قرار داد پیش کئے جانے کے امکان کے حوالے سے رافائل گروسی نے کہا ہے کہ وہ سیاسی فیصلوں کے تعلق سے غیر جانبدار ہیں اور ایران کی آئندہ حکومت کے ساتھ اعلی سطح پر افہام و تفہیم میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
رافائل گروسی نے ویانا میں صحافیوں کے ساتھ ایک نشست میں کہا کہ انھوں نے گزشتہ ہفتے جمعے کو ایران کے ںگراں وزیر خارجہ علی باقری کنی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی جس میں باہمی تعاون جاری رکھنے میں دلچسپی کا اعلان کیا ۔ انھوں نے ایران کے نگراں وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی ٹیلی فونی گفتگو کے نتیجے کو تعمیری بتایا اور امید ظاہر کی کہ ان کے حالیہ دورہ ایران میں شہید صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ جو اتفاق رائے ہوا تھا وہ جاری رہے گا۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی گزشتہ ماہ اصفہان میں منعقدہ ایٹمی سائنس وٹیکنالوجی پر منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے ایران آئے تھے ۔ انھوں نے اس دورے میں ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی اور دیگر اعلی حکام سے ملاقات اور گفتگو کی تھی ۔ اس دورے میں طے پایا تھا کہ مارچ دو ہزار بائیس میں گروسی کے دورہ ایران میں ہونے والا سمجھوتہ دو طرفہ تعاون کی بنیاد ہوگا اوراسی بنیاد پر تعاون جاری رکھنے کا مسودہ تیار کرنے کے لئے ایران کےمحکمہ ایٹمی توانائی کے نائب سربراہ اور آئی اے ای اے کے ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل کے درمیان مذاکرات شروع کئے جائيں گے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے صحافیوں کے ساتھ اپنی نشست میں کہا کہ ہیلی کاپٹر سانحے میں صدر ایران کی شہادت کے بعد فطری طور پر مذاکرات میں وقفہ آگیا لیکن اس کو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان معاملات طے کرنے میں تاخیر سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا۔