ایمنسٹی انٹرنیشنل: غزہ جنگ میں امریکی ہتھیاروں کا استعمال، امریکہ صیہونی حکومت کے جرائم میں شریک
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکہ کو غزہ کی جنگ میں صیہونی حکومت کو ہتھیار فراہم کرنے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن فلسطینیوں کی نسل کشی کے جرم میں برابر کا شریک ہے۔
سحرنیوز/دنیا: الجزیرہ نیٹ ورک کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر پال اوبرائن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کو اس بات کا علم ہے کہ اسرائیل غیر قانونی طور پر غزہ میں امریکی ساختہ ہتھیاروں کو جنگی جرائم کے لیے استعمال کر رہا ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ واشنگٹن ماضی سے زیادہ اس وقت اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کی وجہ سے ان جرائم میں اسرائیل کا شریک ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کو غزہ کے خلاف جنگی جرائم میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال اور اسرائیل کے ہاتھوں لوگوں کے غیر قانونی قتل کے بارے میں دنیا بھر کے ماہرین سے بہت سارے شواہد ملے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر نے وائٹ ہاؤس کو غزہ جنگ کے حوالے سے اپنی پالیسیوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ جو بھی ملک کسی ایسے ملک کو ہتھیار بھیجنے کی کوشش کرے کہ جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے کی اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرے گا بلکہ یہ انسانیت سوز واقعات اور غیر قانونی کاموں کے وقوع پذیر ہونے میں مدد شمار ہوگی-
واضح رہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی بربریت اور جارحیت، امریکہ کی جانب سے دیئے گئے ہتھیاروں اور واشنگٹن کی سیاسی حمایت سے انجام پا رہی ہے، یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب واشنگٹن اس جنگ کے خاتمے کے لیے تین بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری میں رکاوٹ بنا ہے، اس لیے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ ناجائز صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کے خلاف جرائم میں برابر کا شریک ہے-