بچوں کے قاتل کے لئے تالیاں بجانے والے کیا اپنی غلطی پر شرمندہ ہوں گے؟ غزہ میں 8 اسکولوں پر بمباری
فلسطین کے معصوم بچوں کے قاتل اور دور حاضر میں نسل کشی کے سب سے بڑے مجرم کا جس طرح امریکی کانگریس میں استقبال ہوا ہے اسکے نتیجے آنے شروع ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ 2ہفتوں کے دوران اسرائیل نے آٹھ اسکولوں پر سیدھے طور پر بمباری کی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ہمارے ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) نے جمعہ کی رات اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوج نے گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران غزہ میں اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے 8 اسکولوں پر بمباری کی ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے مطابق، غزہ میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک صیہونی فوج نے ایجنسی کے تقریباً %70 اسکولوں کو نشانہ بنایا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے اسکولوں اور متعلقہ مراکز پر بمباری کے نتیجے میں 539 فلسطینی پناہ گزین شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کی آبادی 2 کروڑ 3 لاکھ افراد پر مشتمل ہے اور ہر 10 میں سے 9 افراد صیہونی حکومت کے جرائم کی وجہ سے اپنے گھروں سے زبردستی بے گھر ہوچکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اتنے سنگین جنگی اور انسانی جرائم کے سیدھے طور پر ذمہ دار شخص کا امریکی کانگریس میں تالیوں کی گڑگڑاہٹ میں استقبال کیا جاتا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ معصوم بچوں کا قاتل نتن یاہو امریکی کانگریس میں کھڑا ہو کر اپنے کالے کرتوتوں پر فخر کرتا ہے اور اس پر امریکی کانگریس کے اراکین تالیاں بجاتے ہوئے نہیں تھکتے ہیں۔