الجزائر کے جوڈو کھلاڑی نے دہشتگرد اسرائیل کے منھ پر مارا زوردار طماچہ
فلسطینی عوام کی حمایت میں الجزائر کے جوڈو کے کھلاڑی نے پیرس اولمپکس میں اسرائیلی جوڈوکھلاڑی کے ساتھ مقابلہ کرنے سے انکار کردیا۔
سحرنیوز/دنیا: ہمارے ذرائع کے مطابق پیرس 2024 اولمپک گیمز کے جوڈو مقابلے کل اتوار کو شروع ہوئے۔ ان میں سے ایک میچ میں الجزائر کے جوڈو کھلاڑی "مسعود رضوان ادریس" نے دہشتگرد اسرائیلی حکومت کے ایک کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیا اور مقابلے سے دستبردار ہو گئے۔
الجزائر کے کھلاڑی نے یہ فیصلہ غزہ پٹی پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کے خلاف فلسطینی عوام کی حمایت اور اس دہشتگرد حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرتے ہوئے کیا۔
مسعود رضوان ادریس کو 73 کلوگرام کے سولہویں راؤنڈ میں صیہونی جوڈو کے کھلاڑی "توهار بوطبل" کا سامنا کرنا تھا لیکن انھوں نے اس سے مقابلہ کرنے سے ایسی حالت میں انکار کیا کہ جبکہ وہ خود کو 73 کلوگرام کے مقابلے کے لئے نااہل ثابت کر سکتے تھے۔
واضح رہے کہ 2021 میں، الجزائر کے"فتحی نورین" دوسرے راؤنڈ میں اسرائیلی جوڈو کے کھلاڑی کے خلاف ممکنہ میچ سے بچنے کے لیے ٹوکیو اولمپکس سے دستبردار ہو گئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کی فوج کے وحشیانہ حملوں میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 90 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔