خون کا پیاسا اسرائیلی وزیر داخلہ، جنگ بندی کا نام سنتے ہی چیخنے لگا!
دہشتگرد صیہونی حکومت کے وزیر داخلہ بین گویرنے کہا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے اعلان کے مترادف ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق، مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان بالواسطہ جنگ بندی کے مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں ، شدت پسند اسرائیلی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے، غزہ پٹی میں جنگ بندی کے مخالف ہيں اور اس طرح کا کوئي بھی معاہدہ حماس کے سامنے اسرائیل کے طرف سے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔
ایتمار بن گویر نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ اور کابینہ میں اپنے اتحادی بزالل اسموتریچ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع پر ان کے ساتھ کھڑے ہوں اور اگر جنگ بندی کا معاہدہ طے ہوتا ہے تو وہ ان کا ساتھ دیتے ہوئے کابینہ سے استعفی دے دیں کیونکہ یہ حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی طرح ہے۔
انہوں نے بے حد غصہ میں اسموتریچ سے کہا کہ آؤ وزیر اعظم کے پاس چلیں اور انہيں بتا دیں کہ معاہدے کی صورت میں ہم استعفی دے دیں گے۔