امریکہ میں شٹ ڈاؤن جاری: ملازمین تنخواہ کو ترس گئے، گھر کا سامان بیچنے پر مجبور
دنیا کے سب سے امیر کہے جانے والے ملک امریکہ میں شٹ ڈاؤن کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی حالات تشویشناک حد تک خراب ہوگئے ہیں اور اطلاعات یہاں تک ہیں کہ اب وہ اپنے گھر کا سامان بھی بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سرکاری شٹ ٹاؤن پانچویں ہفتے میں داخل ہوچکا ہے اور سرکاری ملازمین کے حالات اتنے خراب ہوچکے ہیں کہ گھر کا سامان بیچنے کی نوبت آگئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق شٹ ڈاؤن کی زد میں آئے ہوئے سات لاکھ تیس ہزار ملازمین بغیر تنخواہ کے بھی کام کر رہے ہیں جبکہ چھ لاکھ ستّر ہزار دیگر ملازمین کوچھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ یہی نہیں، غریبوں کے لیے بنائے گئے سرکاری منصوبے بھی کھٹائی میں پڑ گئے ہیں جس کے نتیجے میں عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق عوام میں بڑھتے غم و غصے کے باوجود حکام اپنے مؤقف پر اڑے ہوئے ہیں اور صدر ٹرمپ کے رخ میں بھی نرمی کے آثار نہیں ہیں۔
دریں اثنا، تجزیہ کاروں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر لمبے عرصے تک یہی حالت رہی تو اقتصادی ترقی کی رفتار میں کمی آسکتی ہے جبکہ اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ طویل تعطل مالیاتی منڈیوں کو ہلا کر رکھ سکتا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی کمزور ہو سکتا ہے۔
دوسری طرف، امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے دو ٹوک الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ "حالات مزید خراب ہونے والے ہیں۔"